سرینگر انکاؤنٹر میں دو عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے کہا کہ بدھ کو پولیس عسکریت پسندوں کے متعلق خفیہ اطلاع ملتے ہی اس علاقے کا محاصرہ کیا گیا۔ Militant Killed in Srinagar Encounter انہوں نے کہا کہ اس تصادم میں دو عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں جن کی شناخت رئیس احمد بھٹ اور ہلال احمد راہ کے طور پر ہوئی، دونوں کا تعلق ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ علاقے سے تھا۔ انسپکٹر جنرل نے مزید کہا کہ رئیس احمد بھٹ گزشتہ برس اگست مہینے میں عسکریت پسندوں کی صف میں شامل ہوا تھا اور سوشل میڈیا پر ایک نیوز پیج چلارہا تھا۔ عسکریت پسندوں کی تعداد کے متعلق آئی جی پی نے کہا کہ ان کی تعداد آئے روز کم ہوتی جارہی ہے۔
Srinagar Encounter: ہلاک کئے گئے عسکریت پسند شہر میں حملے کرنے آئے تھے: آئی جی پی کشمیر - سرینگر میں انکاؤنٹر
جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے رعناواری علاقے میں ہلاک کیے گیے دو عسکریت پسند شہر میں 'سافٹ ٹارگیٹ' ہلاکتیں کرنے کی غرض سے آئے تھے۔ ان باتوں کا اظہار کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے تصادم کے بعد میڈیا کے روبرو کیا۔ IGP Kashmir Vijay Kumar on Srinagar Encounter

کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار
کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار
انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا کہ گزشتہ برس سکیورٹی فورسز نے متعدد انکاؤنٹر کے سبب عسکریت پسندوں کی تعداد دو سو سے کم کردی تھی اور امسال یہ تعداد ایک سو سے نیچے لانے کہ کوشش کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، اس کے حامی اور کشمیر میں چند صحافی عسکریت پسندی کو سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں جس کے سبب پولیس کو صحافیوں کے خلاف کارروائی کرنا پڑتی ہے۔