- سرینگر Srinagar
جموں و کشمیر میں مہا شیوراتری Maha Shivaratri کا تہوار پورے جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا۔ اس تہوار کو جموں و کشمیر میںہیرتھ کے نام سے جانا جاتا ہے اور کشمیری پنڈت مختلف شیو مندروں میں اس موقع پر دعا و عبادت کی مجالس کا اہتمام کرتے ہیں۔
ہیرتھ کے حوالے سے وادی کشمیر میں واقع شیو منادر میں رات بھر پوجا کی گئی اور آج سرینگر کے زبرون پہاڑ پر قائم شیو کے شنکرآچاریہ مندر پر عقیدتمندوں نے خصوصی پوجا کی۔ عقیدتمندوں نے پوجا کے دوران امن و امان کے لیے دعائیں کیں۔
وادی کشمیر میں 90 کی سے قبل پنڈت برادری ہیرتھ کو اپنے طریقے کے مطابق مناتی تھی، جو مہا شیوراتری سے مختلف ہوتا ہے۔ اگرچہ نوے کے بعد پنڈت آبادی نقل مکانی کرگئے لیکن جو یہاں آباد ہیں وہ اس تہوار کو اپنے گھروں کے علاوہ مندروں میں بھی مناتے ہیں۔ کشمیری پنڈت اپنے گھروں میں پوجاپاٹھ کا خصوصی اہتمام کرکے خصوصی'وٹک پوجا' کرتے ہیں۔
ہیرتھ سے قبل کشمیری پنڈت اخروٹ کو پانی میں بھگو کر رکھتے ہیں جسے وہ اس موقع پر تقسیم کرتے ہیں، اور خصوصی پکوان تیار کیے جاتے ہیں، جن میں ندرو، ساگ قابل ذکر ہے۔ وہیں کشمیری پنڈتوں کے مسلم ہمسایہ بھی اس موقع پر گھر گھر جاکر 'سلام' پیش کرتے تھے، جو مذہبی ہم آہنگی کی ایک روایت تھی۔
شنکر آچاریہ مندر پر پجاری نے کہا کہ 'بھولے ناتھ کے عقیدت مندوں نے رات بھر خصوصی پوجا کی اور دعائیں کی۔ اس موقعے پر عقیدت مندوں نے شیو کو شہد، دودھ ودیگر چیزوں کا نذرانہ پیش کیا۔ وادی کشمیر کے ڈویزنل کمشنر پنڈورنگ پولے نے بھی اس موقع پر پوجا کرکے کشمیر کی ترقی اور خوشحالی کے لیے دعائیں کی۔
- گاندربل Ganderbal
مہاشیو راتری کا تہوار جسے جموں وکشمیر میں ہیرتھ کے نام سے جانا جاتا ہے، منگل کو پورے کشمیر میں مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ مندروں میں تہوار منانے کا انوکھا منظر دیکھنے کو ملا، کیونکہ عقیدت مندوں نے خصوصی دعاؤں میں حصہ لینے کے لیے ایک قطار بنائی تھی۔ یہ تہوار کشمیری پنڈتوں کے درمیان ایک خاص اہمیت کا حامل ہے، جو روایتی کشمیری کھانوں، خاص کر مچھلیوں کو پکا کر شیو اور پاروتی کی شادی کے موقع پر مناتے ہیں۔
اس دن بارش یا برف باری کا ہونا ایک اچھا شگون سمجھا جاتا ہے۔ یہ کشمیری پنڈتوں کے لیے سب سے اہم تہواروں میں سے ایک ہے۔یہ تین دنوں تک منایا جاتا ہے۔پہلے دن تمام مندروں میں خاص طور پر شیو مندروں میں خصوصی پوجا کی جاتی ہے اور دوسرے دن کشمیری مسلمان پنڈتوں کے گھر جاتے ہیں اور مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
ایک کشمیری پنڈت کمار وانچو نے کہا کہ یہ تہوار فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی علامت بن گیا ہے اور مقامی زبان میں دوسرے دن کو 'سلام' کے نام سے جانا جاتا ہے، کیونکہ اس دن ہمیں مسلمان بھائیوں کی طرف سے مبارکباد ملتی ہے، اس سلسلے میں گاندربل کے کئی مندروں میں بھی تقریبات منعقد ہو چکی ہیں۔
- بجبہاڑہ Bijbehara
پورے ملک کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی مہاشیو راتری Maha Shivaratri کا تہوار کافی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ یہ تہوار ضلع اننت ناگ کے مٹن میں قائم مارٹنڈ سوریا مندر میں بھی بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا، اس تہوار کو مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں ہیرتھ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
اس سلسلے میں مٹن سوریا مندر میں تقریبات کا اہتمام کیا گیا، جہاں کشمیری پنڈتوں نے خصوصی پوجا پاٹ کے ساتھ ساتھ شنکر بگوان کی پوجا کی۔ اس تہوار پر عقیدت مندوں نے خصوصی عبادات کے ساتھ ساتھ شیو کو شہد، دودھ ودیگر چیزوں کا نذرانہ بھی پیش کیا۔
اس موقع پر اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے عقیدت مندوں نے کہا کہ 'اس جگہ کی صدیوں سے یہ روایت رہی ہے کہ یہاں ہر تہوار ہندو، مسلم، سکھ آپسی بھائی چارے کے ساتھ مناتے ہیں، اور آج بھی یہ تہوار مذہب و ملت کے ساتھ انجام دیا گیا۔ اس موقع پر پنڈت برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے کہا کہ 'کشمیر کا ماحول بلکل ٹھیک ہے، بس کچھ شر پسند عناصر کی جانب سے ڈر پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے، جبکہ کشمیر کی مہمان نوازی اور آپسی بھائی چارہ پوری دنیا کے لیے مثال ہے۔
- رامبن Ramban