اردو

urdu

ETV Bharat / city

Lt Gen D P Pandey in Kupwara: 'وادی کشمیر میں تقربیاً 165 عسکریت پسند موجود'

سرینگر میں قائم فوج کی پندرہویں کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے Lt Gen D P Pandey کا کہنا ہے کہ شمالی کشمیر میں عسکریت پسندی بہت کم ہیں اور کپواڑہ علاقہ اب ملیٹنسی فری علاقہ Kupwara Militancy Free ہے۔ انہوں نے مزید کہا وادی کشمیر میں فی الوقت تقربیاً 165 عسکریت پسند موجود ہیں Active Militants in Kashmir۔

kupwara-militancy-free-peaceful-area-now-165- active militants-in-kashmir-says-lt-gen-d-p-pandey
وادی کشمیر میں تقربیاً 165 عسکریت پسند موجود ہیں

By

Published : Mar 14, 2022, 5:58 PM IST

کپواڑہ:شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ پچھلے کئی دہائیوں سے تشدد کی زد میں رہا ہے اور اب کپواڑہ ضلع ملیٹنسی سے پاک ہو گیا ہے Kupwara Militancy Free ۔

ان باتوں کا اظہار سرینگر میں قائم 15 کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے پیر کے روز کنن پوش پورہ کپواڑہ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔Lt Gen D P Pandey In Kupwara

وادی کشمیر میں تقربیاً 165 عسکریت پسند موجود ہیں

انہوں نے کہا کہ ابھی تک اور خاص طور پر پچھلے کچھ سالوں سے ضلع عسکریت پسندی سے پاک ہوگیا اور وادی کا سب سے پُرامن علاقہ ہے۔کپوارہ عسکریت پسندی اور تشدد سے سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا، لیکن آج ضلع پرامن ہے اور لوگ پرامن ماحول میں یہاں رہ رہے ہیں کیونکہ انہوں نے تشدد کو مسترد کر دیا ہے۔

جی او سی نے کہا کہ یہ علاقہ کسی زمانے میں عسکریت پسندی کا گڑھ تھا لیکن لوگوں نے اس کو ترک کر کے پرامن ماحول میں زندگی بسر کرنے کی پہل کی۔

جی او سی 15 کور آج شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ایک کمپیوٹر سنیٹر اور نرسنگ ہوم کا افتتاح کرنے کے لیے آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پورے کشمیر میں امن کا ماحول ہے اور سکیورٹی گرڈ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ جہاں سے بھی عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاعات ملتی ہیں وہاں سکیورٹی فورسز کارروائیاں انجام دے رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Lt Gen DP Pandey On Kashmir Situation: نوجوانوں کو گرینیڈ پھینکنے پر استعمال کیا جا رہا ہے،لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے

پانڈے نے کہا ایل او سی پر درندازی کی تمام ممکنہ کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے سکیورٹی فورسز الرٹ ہیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلے سالوں کے مقابلے اس سال مقامی عسکریت پسندوں نے عسکریت پسندی کا راستہ اختیار کیا ہے۔

انہوں نے کہا تقریباً 11 ماہ قبل کنن پوش پورہ کا ایک وفد میرے پاس کچھ مطالبات لے کر آیا جس میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مقامی خواتین کے لیے روزگار کی فراہمی شامل ہے۔ آج میں نے اپنا وعدہ پورا کیا اور ان مطالبات کو پورا کرنے کے لیے گاؤں کا دورہ کیا۔اس دوران مقامی نوجوانوں نے ڈی پی پانڈے کے ساتھ سیلفی بھی لی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details