سرینگر میں ایک تقریب کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے بھاجپا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر کوئی کہے کہ کشمیر کا مسئلہ کوئی مسئلہ نہیں ہے ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ مسئلہ اقوام متحدہ میں موجود ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ مسئلہ دونوں مملک (ہندوستان اور پاکستان) کے درمیان ہے۔ اگر یہ مسئلہ نہیں ہوتا تو پھر دونوں مملک کے سابق وزراء اعظم نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مذاکرات کیوں کیے؟‘‘
فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان کے وزیر اعظم کو کشمیر کے لوگوں سے جبکہ پاکستان کے وزیر اعظم کو ’آزاد کشمیر‘ کے لوگوں سے بات کرنی چاہے، اور آر پار منقسم کشمیر کے لوگوں کو بھی آپس میں مذاکرات کرکے مسئلہ کشمیر کا دائمی اور مستقل حل تلاش کیا جا سکے۔‘‘