جموں و کشمیر کو یونین ٹریٹری کا درجہ دینے کے بعد جموں و کشمیر کا سالانہ بجٹ پارلیمنٹ میں ہی پیش کیا جاتا ہے۔ پانچ اگست 2019 کے بعد یہ تیسرا بجٹ ہوگا جو وزیر خزانہ آنے والے بجٹ سیشن میں پارلیمنٹ میں پیش کرنے جارہی ہیں۔
رواں سال کا بجٹ سیشن 31 جنوری سے شروع Budget Session in Parliament ہوگا اور مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن جموں و کشمیر کا بجٹ اس دوران پیش کریں گی۔
رواں برس کے بجٹ سے جموں و کشمیر کے تاجر پیشہ افراد کی کافی امیدیں وابستہ ہیں۔ وادی کشمیر کے تاجر، جو گذشتہ تین برسوں سے کووڈ لاک ڈاؤن اور پانچ اگست کی بندشوں سے شدید خسارے میں ڈوبے ہوئے ہیں، اس آنے والے بجٹ پر امیدیں لگائے ہوئے ہیں۔
تاجروں کے مطابق رواں برس کے بجٹ سے قبل انہوں نے متعلقہ افسران سے بھی چند میٹنگ کی ہیں اور اپنے تجاویز اور مطالبے بھی سامنے رکھے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کشمیر ٹریڈرز اینڈ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن Kashmir Traders and Manufacturers Federation کے عہدیدار بشیر احمد ڈار نے بتایا کہ انہوں نے حکام کے سامنے یہ مطالبہ رکھا ہے کہ جموں و کشمیر میں سنہ 2019 کی حالت اور کورونا لاک ڈاؤن کے سبب ہوئے خسارے کے لیے ایک ریلیف پکیج دینا چاہیے۔
انہیں امید ہے کہ رواں برس کے بجٹ میں مرکزی حکومت ان کی تجاویز اور مسائل پر غور گرے گی۔
وادی کے معروف تاجر اور بٹہ مالو ٹریڈرز ایسوسی ایشن Batamaloo Traders Association کے صدر ابرار احمد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں اس قوت تجارت پیشہ افراد کافی مشکلات میں ہیں۔