کشمیر معاملہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں نہیں ہے جو 27-28 نومبر کے دوران نائجر میں ہوگا۔ تازہ پیش رفت کے نتیجے میں پاکستانی انتظامیہ میں مایوسی پائی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی او آئی سی کی وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے اعلان کے روز پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دو روزہ اجلاس میں جموں و کشمیر سمیت مسلم ممالک کو درپیش مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
تاہم او آئی سی کی طرف سے انگریزی اور عربی میں جاری کردہ بیانات میں کشمیر کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہونے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے فیصلے کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے بارے میں او آی سی کو مطلع کیا جائے گا۔