وادیٔ کشمیر میں گزشتہ چند مہینوں سے سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ملک بھر سے آئے سیاح نہ صرف شہرۂ آفاق جھیل ڈل کے ان پُرکیف نظاروں سے لطف اندوز ہورہے ہیں بلکہ پہلگام، گلمرگ اور دیگر سیاحتی مقامات کی سیرو تفریح کرتے ہوئے بھی دیکھے جارہے ہیں۔ جیسا کہ یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ اپریل میں اچانک کورونا وائرس کی دوسری لہر کی شدت کے سبب ساری چیزیں پھر سے بند کرنی پڑی تھیں۔ لیکن کورونا وائرس میں کمی کے سبب ڈل جھیل میں ایک بار پھر سیاحتی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ جولائی اور اگست میں اگرچہ کشمیر وادی میں سیاحوں کی تعداد میں کمی دیکھنے کو ملتی تھی تاہم رواں برس کے ان مہینوں میں ریکارڈ تعداد میں سیاح کشمیر کی سیر پر ہیں۔
جولائی میں 10 لاکھ 50 ہزار سیاحوں نے کشمیر کا رخ کیا تھا، جبکہ اگست میں 11 لاکھ 20 ہزار سیاح کشمیر کی سیر پر آئے۔ وہیں رواں ماہ ستمبر میں بھی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔ سیر وتفریح کے اعتبار سے وادیٔ کشمیر ہر موسم میں سیاحوں کی پہلی پسند رہتا ہے۔ ایسے میں سیاحوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر ہوٹلز بک ہیں، جب کہ ہاؤس بوٹز میں بھی 50 فیصد سے زیادہ پیشگی بکنگ کی جاچکی ہے۔ سیاحوں کے اس رجحان کو دیکھتے ہوئے وابستہ افراد بے حد خوش نظر آرہے ہیں۔