مرکزی حکومت کی کارپوریٹ امور کی وزارت Ministry of Corporate Affairs کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران جموں و کشمیر میں 27 سو سے زائد صنعتی یونٹ یا تو بند ہوگئے ہیں یا رجسٹریشن کے بعد کام و کاج کا آغاز نہیں کیا گیا۔
سنہ 2016 سے وادی میں بیشتر اوقات نامساعد حالت کی وجہ سے یہاں کی معشیت اور صنعت کاری کو شدید نقصان ہوا Kashmiri Industries Suffering ہے۔
جموں و کشمیر حکومت نے متعدد بار کہا ہے کہ نوجوانوں میں بڑھتی بے روزگاری Unemployment in J&K کو دور کرنے کے لیے صنعت کاری کو فروغ دینے وقت کی اہم ضرورت ہے،لیکن دفعہ 370 کی منسوخی اور کورونا وائرس لاک ڈاون کے بعد شعبہ صنعت شدید خسارے میں ہے جس سے اس شعبہ کے ملازمین بھی اپنے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز Kashmir Chamber of Commerce and Industries کے مطابق گزشتہ دو برسوں کے دوران کشمیر میں تجارت کو 20 ہزار کروڑ سے زائد خسارہ ہوا ہے اور نجی سیکٹر میں کام کر رہے چار لاکھ ملازمین بھی بے روزگار ہوئے ہیں۔
چیمبر کے صدر شیخ عاشق Sheikh Aashiq نے ای ٹی وی بھارت سے کو بتایا کہ صنعت کاری کی بحالی کے لیے سرکار کو تجارت کے موافق پالیسیوں کو عملانا ہوگا تاکہ معشیت کو فروغ ہو اور بے روزگاری کا بھی حل ہو۔