سرینگر: جموں و کشمیر اور لداخ کی ہائی کورٹ نے جمعرات کو کشمیری پنڈت سنگھرش سمیتی (کے پی ایس ایس) کی جانب سے دائر ایک مفاد عامہ کی عرضی کو نمٹا دیا۔ عرضی میں سمیٹی نے دعوی کیا تھا کہ وادی میں مذہبی اقلیتوں کو عسکریت پسندی سے براہ راست خطرہ ہے اور انہیں باہر کے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جانا چاہیے۔JKHC on Religious Minorities
مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کیلئے انتظامیہ تمام تر کوششیں کر رہی ہے چیف جسٹس پنکج متھل اور جسٹس جاوید اقبال وانی پر مشتمل عدالت کی ڈویژن بنچ نے مشاہدہ کیا کہ یہ بات عام ہے کہ انتظامیہ جموں و کشمیر میں مذہبی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہے اور ٹارگٹ کلنگ سے بچنے کے لیے ایک مضبوط میکانزم تیار کیا جا رہا ہے تاکہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی تحقیقات کی جا سکے۔ Chief Justice Pankaj Mithal and Justice Javed Iqbal
مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کیلئے انتظامیہ تمام تر کوششیں کر رہی ہے بنچ نے مزید کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل نے اسپیشل ڈی جی، سی آئی ڈی، جموں و کشمیر کا ایک بیان سیل بند لفافے میں پیش کیا ہے جس میں مذکورہ بالا تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر ممکن احتیاط برتی کی یقین دلائی گئی۔ کشمیری پنڈت سنگھرش سمیتی 808 کشمیری پنڈت خاندانوں کا ایک گروپ ہے جنہوں نے 1990 کی دہائی میں جموں و کشمیر میں نامساحد حالات کے سبب وادی سے نقل مکانی کی تھیں۔اس تنظیم کے سربراہ سنجے ٹکو ہیں۔Kashmiri Pandit Sangarsh Samiti
اپنی درخواست میں کے پی ایس ایس نے کشمیری پنڈتوں کے خلاف تشدد میں اضافے کے باوجود انہیں وادی چھوڑنے کی اجازت نہ دینے میں سرکار کی مبینہ بے حسی کی مذمت کی تھی۔ عرضی گزاروں نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ مرکزی اور جموں و کشمیر انتطامیہ وادی میں مقیم مذہبی اقلیتوں کی زندگی کو محفوظ فراہم میں ناکام ہوئی ہے۔کے پی ایس ایس نے پی آئی ایل میں وادی کشمیر سے پنڈتوں کی نقل مکانی کا مطالبہ کیا اور انتظامیہ کے متعلقہ عہدیداروں کو طلب کیا جائے تاکہ پنڈتوں کے تحفظ کے لیے کی جانے والی پالیسی اور طریقہ کار کی وضاحت کی جائے۔Kashmiri Pandit Sangarsh Samiti VS JK GOVT
درخواست گزاروں نے اپنی درخواست میں انتظامیہ کو سنہ 2020 کے جون مہینے کی 8 تاریخ سے ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کی تحقیقات کرنے اور اس میں ملوث تمام افسران کے کردار کی جانچ کرنے اور ان کی طرف سے غفلت برتنے پر انہیں بغیر کسی تاخیر کے معطل کرنے کی مانگ کی تھی۔
مزید پڑھیں:
جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ جس کی صدارت چیف جسٹس پنکج متھل کر رہی تھی نے عرضی کو نمٹاتے ہوئے عرضی گزار کو اپنی شکایات سکریٹری، ہوم، جموں و کشمیر کے سامنے جمع کر سکتے ہیں۔ جمع کرنے کے بعد سکریٹری ہوم سمیتی کے صدر یا سمیتی کے کسی دوسرے نامزد نمائندے کے ساتھ درخواست گزار کی شکایات پر غور کریں گے اور تجاویز حاصل کرنے کے بعد اگر ضروری ہو تو مناسب اقدامات کر سکتے ہیں۔