اردو

urdu

By

Published : Feb 21, 2022, 10:58 PM IST

ETV Bharat / city

International Mother Language Day: کشمیر کے مختلف اضلاع میں عالمی یوم مادری زبان کی مناسبت سے پروگرام

پیر کے روز عالمی یوم مادی زبان International Mother Language Day کی مناسبت کے وادی کشمیر کے مختلف اضلاع میں تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں زبانوں کی اہمیت و افادیت Importance and Usefulness of Languages پر روشنی ڈالی گئی۔

کشمیر کے مختلف اضلاع میں عالمی یوم مادری زبان کی مناسبت سے پروگرام
International Mother Language Day

سرینگر Srinagar

International Mother Language Day

پیر کے روز مادی زبان International Mother Language Day کا عالمی دن منایا گیا اس دن کی مناسبت کے وادی میں کئی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔جس میں زبانوں کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی گئی۔ جبکہ مادری زبان کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے حلف بھی لیا گیا۔

اس موقع پر کلچرل اکیڈمی سرینگر کے سمینار حال میں ایک مشاعرے کابھی اہتمام کیا گیا جس میں مختلف زبانوں میں شعرا نے کلام پیش کیے، جبکہ زبانوں کی اپنی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اسی طرح اسٹیٹ کونسل أف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹرینگ کی جانب سے مادری زبانوں کے عالمی دن پر ایک تقریب کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس کا اہتمام انسٹیوٹ کی کلچرل وینگ کی جانب سے کیا گیا۔

اس تقریب میں مقررین نے مادری زبانوں کی اہمیت وافادیت پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔ وہیں مختلف زبانوں کی اہمیت کے ساتھ ساتھ نصابی تعلیم میں سہ زبانی فارمولا کی اہمیت اجاگر کیا گیا اور زور دیا کہ ہر زبان کی اپنی اہمیت ہے اور کسی بھی زبان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

معروف شاعر،ادیب اور پرنسپل ہایر سکنڈری اسکول گنڈ حسی بٹ میر شبیر نے کشمیر زبان کی اہمیت پر مفصل روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا یہ زبان اس خطے کے لوگوں کی شناخت ہے۔ اور ہمیں اپنی شناخت کی بھر پور حفاظت کرنی چاہیے۔ سرکردہ ادیب صحافی اور لسانی کارکن جاوید ماٹجی نے برصغیر اور جموں کشمیر میں اردو زبان کی اہمیت پر پر مغز گفتگو کی۔

انہوں نے کہا اردو اس پورے خطے میں اتحاد کی علامت ہے اور تمام فرقوں اور مذاہب سے وابستہ لوگوں کو آپس میں جوڑے رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واحد زبان ہے جسے پورے برصغیر میں ہر جگہ بولا اور سمجھا جاتا ہے۔ اور اس زبان میں ہماری تہذیب اور ثقافت محفوظ ہے۔

اکیڈمک آفیسر شیخ گلزار نے اس موقع پر سہہ زبانی فارمولے پر مفصل روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا ماہرین تعلیم نے ہر زبان کا خیال رکھا ہے۔ اور ہمیں بھی اسی طرح نصاب میں ان کو عملانا چاہیے۔

پروگرام کرڈینیٹر جاوید کرمانی نے مادری زبانوں کو منانے کے فیصلے پر مفصل روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ زبانوں کے ساتھ انسانوں کا فطری لگاؤ رہا ہے یہ ایک ایسا جذباتی رشتہ ہے۔ جس نےماضی میں دنیا کی تاریخ پر دور رس نتائج مرتب کیے۔ پروگرام کا افتتاح کر تے ہوئے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ایس سی آر ٹی محمد سلطان خان نے کہا کہ ہماری زندگی میں زبانوں کی کافی اہمیت ہے۔

تقریب کے ابتدا میں اکیڈمک آفیسر ریاض احمد ڈار نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ جب کہ سنٹرل آفیس کے ہیڈ پیر زادہ بشیر نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب میں کئ اور فیکلٹی ممبران نے خیالات کا اظہار کیا۔

....

گاندربل Ganderbal

گاندربل کے ٹاؤن ہال میں آج وائس آف پیس نامی این جی او اور جموں وکشمیر یوتھ ڈیولپمنٹ فورم کی جانب سے مادری زبان کا بین الاقوامی دن International Mother Language Day منایا گیا۔ مادری زبانوں کا عالمی دن ہر سال21 فروری کو دنیا بھر میں ثقافتی تنوع کی بیداری کو فروغ دینے کے لیے منایا جاتا ہے۔

اس سال ہم اس دن کو آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر منا رہے ہیں۔ اس سلسلے ٹاؤن ہال گاندربل میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مہمان خصوصی کے فرائض ایس پی گاندربل نے انجام دیا۔

اس تقریب میں مصنف، پروفیسر اور کئی سرکردہ شخصیات بھی موجود تھے جبکہ مقامی نوجوانوں کی اچھی خاصی تعداد بھی موجود تھی۔

اس موقع پر ایک کلینڈر کی کشمیری زبان میں رسم رونمائی بھی کی گئی۔جبکہ وادی کے مشہور گلوکار بھی اس موقع پر تقریب پر موجود تھے اور انہوں نے کئی صوفیانہ کلام بھی پیش کیے۔ اس موقع پر سرکردہ شخصیات نے مادری زبان کی اہمیت، خاص طور پر نئی تعلیمی پالیسی2020 کے تناظر میں اور پالیسی کے مستقبل کے پہلو پر روشنی ڈالی۔

اس موقع پر مقررین نے کہا کہ مادری زبان انسان اور اس کی ثقافت کی شناخت کرتی ہے، ثقافت اور مادری زبان کو بچانے کی ضرورت ہے۔ مقررین نے کہا کہ مادری زبان کو زندہ رکھنے اور نسل در نسل اس کے تحفظ میں اساتذہ اور والدین اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

..

پلوامہ Pulwama

International Mother Language Day

عالمی یوم مادری زبان International Mother Language Day کے موقع پر حبہ خاتون سینٹر فار کشمیری لینگویج اینڈ لٹریچر، اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی (IUST) اونتی پورہ نے اپنی پہلی مشاورتی بورڈ کی میٹنگ crème-de-la کے ساتھ کی۔

پروفیسر شفیع شوق، ظریف احمد ظریف، پروفیسر نسیم شفائی، پروفیسر فاروق فیاض، پروفیسر محفوظ جان، پروفیسر رتن لال شانت، پروفیسر رتن تالاشی، ڈاکٹر الطاف، ڈاکٹر طاہر جیسے نامور اسکالرز نے شرکت کی۔

میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر شکیل اے رومشو نے کشمیری زبان کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ان سرکردہ ماہرین کو مرکز کے ساتھ وابستگی کے لیے سراہا، جس کا مقصد کشمیر کی جامع ثقافت اور زبان کو مزید تقویت دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف کمیونٹیز اور عقائد سے تعلق رکھنے والے ان نامور نمائندوں کی رہنمائی کے ساتھ، یہ مرکز اپنے مشن اور وژن سے متعلقہ وادی کے اندر اور باہر کشمیری زبان اور ثقافت کے تحفظ اور فروغ کے اپنے منفرد مینڈیٹ کو پورا کرنے میں بہت آگے جائے گا۔

سنٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر مجروح رشید نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور زبان کے فروغ کے لیے اپنے وژن کے حوالے سے اجلاس کا ایجنڈا شیئر کیا اور اجلاس کے ایجنڈے کے حوالے سے گفتگو کو آسان بنایا۔

ماہرین نے یونیورسٹی کو کشمیری زبان و ادب کے لیے حبہ خاتون مرکز کے تصور پر مبارکباد دی اور مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ ملاقات کے دوران ڈین اکیڈمک افیئرز پروفیسر منظور احمد ملک، رجسٹرار پروفیسر نصیر اقبال، ڈین ریسرچ پروفیسر اے ایچ مون، ایسوسی ایٹ ڈین سکول آف ہیومینٹیز اینڈ سوشل سائنسز ڈاکٹر منیجہ خان بھی موجود تھے۔

دوسرے سیشن میں ناجی منور پر خصوصی مقالات پیش کیے گئے حبہ خاتون سینٹر فار کشمیری لنگویج مجروح رشید نے میڈیا کو بتایا کہ عالمی سطح پر اس دن کو منانے کا یہی مقصد ہے کہ اپنی مادری زبان کو فروغ دیا جائے اور یہی آج کے اس پروگرام کا مقصد تھا۔

..

بجبہاڑہ Bijbehara

International Mother Language Day

بجبہاڑہ کے ڈگری کالج میں یوم مادری زبان International Mother Language Day کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد عمل میں لایا گیا، اس موقعہ پر ادبی تنظیم (مراض ادبی سنگم) کے ساتھ ساتھ ڈگری کالج کے کئی اہم شخصیات نے اس تقریب میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جبکہ اس موقعہ پر کشمیری زبان کو تحفظ فراہم کرنے پر روشنی ڈالی گئی۔

اس موقعہ پر کئی ادیبوں اور قلم کاروں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری زبان آہستہ آہستہ ختم ہورہی ہے جس کو بچانے کے لیے کئی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، اس دوران کئی ادیبوں نے اس بات پر زور دیا کہ 'پہلے تعلیم گھر سے شروع ہوتی ہے لیکن اب والدین بچوں کو اردو، انگریزی اور دیگر زبانوں میں بول چال سکھاتے ہیں جس کی وجہ سے کشمیری زبان کا کافی نقصان ہوا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے گھروں میں بچوں کے ساتھ کشمیری میں میں ہی بات کرنی چاہئے اور ساتھ ہی ساتھ کشمیری زبان کو اسکولوں میں ایک نصاب کے طور پر شامل کیا جانا چاہئے۔

اُن کا مزید کہنا ہے کہ 'انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ کشمیری زبان کے تعلیم یافتہ استادوں کو طلبا کو پڑھانے کی ذمہ داری دیے تاکہ طلبا اور ہمارے معاشرے میں بھی کشمیری زبان بولنے کا رجحان بڑھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details