جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر کے شیر کشمیر کرکٹ سٹیڈیم میں 75ویں یوم آزادی کی تقاریب منعقد کئی گئی، جس میں لیفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے پریڈ کی قیادت کی اور مارچ پاس میں سلامی لی۔ سرینگر کے شیر کشمیر کرکٹ سٹیڈیم میں 75 ویں یوم آزادی منانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منوج سنہا نے کہ جموں وکشمیر میں جمہوریت کی رکاوٹ میں "کلکٹریٹ راج روایت" ختم کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اٹل بہاری واجپائی کے جمہوریت کے اصول کو کئی دہائیوں تک جموں وکشمیر میں کلکٹریٹ روایت نے پنپنے نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں جمہوریت کی ایک مشہور کلکٹریٹ روایت تھی۔ لیکن سنپ 2020 کے موقع پر یہ 'جنگل راج' ختم ہوا۔ انہوں ڈی ڈی سی انتخابات کا حوالہ دے کر کہا کہ جموں و کشمیر نے میں رائے دہندگان نے ڈی ڈی سی کے منصفانہ، شفاف اور تشدد سے پاک انتخابات میں حصہ کر اپنے نمائندے منتخب کئے ہیں جو عوام کے حقیقی نمائندے ہیں نہ کہ کلکٹر صاحب کے۔
انہوں نے کہا کہ وہ عناصر جو کشمیر میں نوجوانوں کو تشدد کی طرف اکسارہے ہیں انہیں مناسب جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے لوگوں کو کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ جو بھی 'پراکسی وار' کے ذریعے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے اسے مناسب جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے عسکریت پسندوں کے صفوں میں شامل ہوئے نوجوانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "ایسے گمراہ نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ دہشت گردی ایک ہے لعنت ہے جو امن اور ترقی کے لیے بڑی رکاوٹ ہے-
انہوں نے پاکستان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ملک کشمیر میں نوجوانوں کو دہشت گردی کی طرف بہکاتا ہے، لیکن اس کا بھر پور اور ٹھوس مقابلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ہونے والی ترقی اور تعمیری کاموں کی تفصیل دے کر کہا کہ جموں وکشمیر اگلے 25 سالوں میں نیا کشمیر بننے والا ہے جہاں امن و خوشحالی ہوگئی اور لوگ ترقی کے نئے ادوار دیکھیں گے۔
انہوں نے ترقیاتی منصوبوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں پانچ نئے میڈیکل کالجز کھولے گئے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ کووڈ 19 وبائی مرض پر قابو پانے کے حکومتی اقدامات کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ اس وبا کو روکنے کے لئے طبی و دیگر عملے نے جذبے سے کام کرکے اس وبا کے پھیلاؤ کو قابو کیا۔