کل جماعتی حریت کانفرنس نے گزشتہ کل محرم الحرام کے جلوس میں شریک عزاداروں پر پولیس کی جانب سے کی گئی مار پیٹ کی سخت الفاظ میں نہ صرف مزمت کی ہے بلکہ اس طرح کی کارروائیوں کو قابل افسوس قرار دیا ہے۔
منگل کی شام دیر گئے تک رونما ہوئے پُرتشدد واقعات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حریت نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ عزاداروں پر نہ صرف لاٹھیاں برسائیں گئیں بلکہ ان پر آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے۔ جس کی وجہ سے بہت سارے عزادار شدید زخمی ہوئے ہیں۔ متعدد نوجوانوں کو بڑی بے رحمی سے مار پیٹ کر کے گرفتار بھی کیا گیا۔
ادھر اپنے پیشہ ورانہ فرائض انجام دینے کے دوران صحافیوں کو پولیس کی جانب سے غیض و غضب کا نشانہ بنائے جانے پر حریت رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کیا۔
حریت نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی آڑ میں عبادت گاہوں، مساجد، مذہبی اجتماعات، جلسوں اور تقریبات پر پابندیاں عائد کرنا اور عزاداروں کے ساتھ مار پیٹ حکام کے اس دوہرے رویے کی کلعی کھول رہا ہے جس میں ایک طرف انتظامیہ سرکاری تقریبات میں کووڈ ایس او پیز کا پابند بنا کر عوامی شراکت کو یقینی بنا رہی ہے دوسری جانب کووڈ کا بہانہ بنا کر عوام کو اپنے مذہبی فرائض انجام دینے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی اس طرح کی عوام دشمن پالیسیوں سے مزید انتشار اور اضطرابی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔