کشمیر یونیورسٹی کے مرکزی گیٹ پر علاقے کی باحجاب خواتین نے یونیورسٹی میں داخل ہونے والی ان طالبات کو پھول پیش Local women offer flowers to Hijab-clad studentsکیے جو باحجاب یونیورسٹی آئی تھیں۔
اس موقع پر ایک خاتون نے کہا کہ 'کسی لباس کے بارے میں کوئی رائے قائم کرنے یا فیصلہ لینے کا حق کسی کو نہیں ہے۔ حجاب پہننا ہماری پسند ہے اور کوئی بھی ہمیں اسے پہننے اور نہ پہننے کے لیے مجبور نہیں کرسکتا۔
Solidarity in Kashmir Over Hijab Row: سرینگر یونیورسٹی میں باحجاب طالبات کا پھولوں سے استقبال - باحجاب طالبات کو پھولوں کا تحفی
پیر کے روز کشمیر یونیورسٹی Kashmir University کے مرکزی گیٹ پر مقامی خواتین نے باحجاب طالبات کو پھول Hijab Wearing Students Received Flowers پیش کیے۔ مقامی خواتین کو کشمیر یونیورسٹی کے باہر ہاتھوں میں پھول اٹھائے انتظار کرتے دیکھا گیا۔ بعد میں وہ ان طالبات کو پھول پیش کر رہی تھیں جنہوں نے حجاب پہن رکھا تھا۔
سرینگر یونیورسٹی میں باحجاب طالبات کا پھولوں سے استقبال
انہوں نے کہا کہ اسلام نے مسلمان خواتین کو پردہ کرنے کی تاکید کی ہے، جس پر ہمیں کاربند رہنے کی بے حد ضرورت ہے۔
ریاست کرناٹک میں حجاب کا تنازعہ اس وقت کھڑا ہوا جب غیر معروف ہندو تنظیم تعلیمی اداروں میں لڑکیوں کے حجاب پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کررہی ہیں۔
واضح رہے کہ اس پر کرناٹک سمیت جموں وکشمیر ودیگر مسلم آبادی والے علاقوں میں مذمت کے طور پر سخت احتجاج بھی درج کیا گیا۔