سرینگر: وادی کی سب سے بڑی پارمپورہ منڈی میں میوہ تاجر کی بیرونی ریاستوں سے آنے والی پیاز، کیلے اور آلو کی گاڑیاں گزشتہ کئی روز سے جموں شاہراہ پر درماندہ رہی ہے جس سے انہیں کافی نقصان ہورہا ہے۔ مشتاق احمد مٹو نامی تاجر کو کہنا ہے کہ گاڑیاں درماندہ رہنے سے کرایہ میں اضافہ ہوا ہے جبکہ مال لینے یا درآمد کرنے کے لئے گاڑیاں دستیاب ہی نہیں ہے۔
Highway crisis hit other traders سرینگر جموں شاہراہ بحران سے دیگر تاجر بھی خسارے میں
جموں سرینگر شاہراہ پر گزشتہ ہفتے سیب سے لدی گاڑیاں درماندہ رہنے سے جہاں میوہ تاجر و کاشتکاروں کو خسارہ ہوا وہیں دیگر میوہ تاجر و ٹریک ڈرائیور بھی اس کا شکار ہوئے ہیں۔ Highway crisis hit other traders
سرینگر کے مضافات پارمپورہ کی اس منڈی میں ہزاروں افراد کا روزگار منحصر ہے۔ شاہراہ پر گاڑیاں درماندہ رہنے سے یہ روزگار کمانے والے افراد بھی انتظامیہ کی ناقصی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ تاجر محمد شفیع کا کہنا ہے کہ وہ بیرونی منڈیوں سے سبزی، کیلے اور دیگر میوہ کی تجارت کرتے ہیں لیکن گاڑیوں کے درماندہ رہنے سے ان کا مال بھی جموں شاہراہ پر سڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے پاس کوئی واضح پلان نہیں ہے جس سے شاہراہ پر مال بردار گاڑیوں کی نقل و حرکت بغیر کسی خلل کے ہوسکے۔ انتظامیہ کی اس ناقص کارکردگی سے ٹرک ڈرائیوروں کا روزگار بھی منفی طور متاثر ہو رہا ہے۔ Highway crisis hit other traders
یہ بھی پڑھیں : Foot Hand and Mouth Disease فوٹ ہینڈ اینڈ ماؤتھ ڈیسیز سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں، ڈائریکٹر ہیلتھ کشمیر