اردو

urdu

ETV Bharat / city

Reviews Security Situation at High-Level Meeting in Srinagar: سرینگر میں سیکورٹی صورتحال پر اعلیٰ سطحی اجلاس - Reviews Security Situation at High-Level Meeting

جموں وکشمیر میں امن و امان کی بحالی اور عسکریت مخالف کارورائیوں کو لیکر 2022 میں اختیار کی جانے والی حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے سیکورٹی کور گروپ کی ایک انتہائی اہم میٹنگ سرینگر میں منعقد ہوئی۔

سرینگر میں سیکورٹی صورتحال پر اعلی سطحی اجلاس
سرینگر میں سیکورٹی صورتحال پر اعلی سطحی اجلاس

By

Published : Jan 22, 2022, 7:03 AM IST

سیکورٹی کور گروپ کی اس میٹنگ کی سربراہی سرینگر میں فوج کے 15 کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ( جی او سی ) لیفٹننٹ جنرل ڈی پی پانڈے اور جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کی جب کہ میٹنگ میں پولیس سربراہ دلباغ سنگھ، سی آر پی ایف اور فوج کے اعلیٰ افسران شامل تھے۔

سرینگر میں سیکورٹی صورتحال پر اعلی سطحی اجلاس



سیکورٹی فورسز کی مشتر کہ اس کور گروپ میں میٹنگ میں سوشل میڈیا کے ذریعے چلائی جانے والی اشتعال انگیز مہم، مسلح جھڑپوں کے دوران پھنسے عسکریت پسندوں کو خود سپردگی کرنے کا موقعہ دینے اور مقامی نوجوانوں کی جانب سے عسکری صفوں میں شمولیت پر روک لگانے کی حکمت عملی پر زور دیا گیا۔

اس کور گروپ میٹنگ میں جموں کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد امن و امان کی بحالی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

کور گروپ میٹنگ میں سنہ 2021 کے انٹیلی جنس رپورٹس اور سیکورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس دوران یہ بات سامنے آئی کہ سال 2021 میں جہاں دراندازی کے واقعات میں کمی آئی وہیں عسکری واقعات کم ہونے کے علاوہ مقامی نوجوانوں کی جانب سے عسکری صفوں میں شمولیت کے رجحان میں بھی کافی کمی ریکارڈ کی گئی۔

میٹنگ میں یہ بھی کہا گیا کہ سیکورٹی فورسز ور جموں کشمیر پولیس کی مشتر کہ کارورائیوں کے نتیجے میں سال 2021میںکامیاب آپریشن عمل میں لائیں گے جس دوران عام شہری زندگیوں کا تحفظ یقینی بنانے کے علاوہ مسلح جھڑپوں کے دوران کہیں بھی امن و امان کی صورتحال پیش نہیں آئیں۔

کور گروپ کی میٹنگ میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ کئی دنوں کے دوران مسلح جھڑپوں کے دوران زیادہ تر پاکستانی ملی ٹنٹوں کو ہلاک کیا گیا۔ کور گروپ میٹنگ میں کہا گیا کہ سٹیٹ تحقیقاتی ایجنسی کے قیام اور’ این آئی اے‘ کی جانب سے گرفتاریوں میں انٹیلیجنس اور تحقیقاتی کوششوں سے منشیات اور بالائے زمین کارکنوں کے نیٹ ورکس کو نشانہ بنانے میں کارگر ثابت ہوئی ہیں۔

میٹنگ میں کہا گیا کہ دانستہ طور پر اپنے منشا پر عسکریت پسندوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف قانونی کارروائی میں سرعت کائی جائے گی کیونکہ پناہ دینے والے عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں براہ راست ملوث ہیں۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ لائن آف کنٹرول پر دیر سے ہونے والی برف باری نے دراندازی کے راستوں کو طویل عرصے تک کھلا رکھا ہے، تاہم متحرک فوجی اہلکاروں نے پیر پنجال کے جنوبی علاقوں سمیت مجموعی طور پر دراندازی میں کمی کو یقینی بنایا ہے۔

کور گروپ میں مزید کہا گیا کہ لائن آف کنٹرول پر منشیات اور ہتھیاروں کی دراندازی کے خلاف چوکسی جاری ہے۔

افسران نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے غلط معلومات بڑے پیمانے پر پھیلایا جارہا ہے اور مشترکہ کوششوں کے ذریعے اس کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے جبکہ جھوٹی خبروں کو بے نقاب کرنے، بدامنی پھیلانے کی کوشش کرنے والے بنیاد پرستوں کی گرفتاریاں اور ریاستی ایجنسیوں کے ذریعہ معلومات کے فعال اشتراک میں ہم آہنگی کی کوششوں کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔

ڈی جی پی اور کور کمانڈر نے سیکورٹی کے بہتر تال میل پر اہلکاروں کی تعریف کی۔ ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے کہا کہ مقامی عسکریت پسندوں کو خود سپردگی کا موقع فراہم کرنے کی کوششیں جاری رکھنے کی سفارش کی تاکہ انہیں ایک نتیجہ خیز زندگی گزارنے کا دوسرا موقع فراہم کیا جا سکے۔


کور کمانڈر نے سب پر زور دیا کہ وہ سنہ 2022 کو ایک تبدیلی والے سال کے طور پر گردانا جائے اور اسے ایسے سال کے طور پر دیکھنا چاہیے تاکہ امن و امان طویل مدت کے لیے قائم ہو سکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details