حکومت کی جانب سے ایچ آئی وی (ایڈز) پر کنٹرول اور علاج کے لیے چار مشترکہ ورکنگ گروپس کی تشکیل کو منظوری دی گئی ہے۔
سرکاری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ ایچ آئی وی کی روک تھام، علاج اور دیکھ بھال کے حوالے سے باہمی تعاون اور خدمات انجام کے لیے قومی ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن نے 18 وزارتوں کے ساتھ باہمی مفاہمت کیا ہے۔ مفاہمت کے مطابق چار مشترکہ ورکنگ گروپس کو فائنانشل کمشنر محکمہ صحت و طبی تعلیم کی سربراہی میں تشکیل دیا گیا ہے۔
چار گروپس میں جوائنٹ ورکنگ گروپ برائے سوشل ڈیپارٹمنٹ ، انفراسٹرکچر ڈیپارٹمنٹس/پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ (PSUs) کے لیے جوائنٹ ورکنگ گروپ، یونیفارم فورسز کے لیے جوائنٹ ورکنگ گروپ اور نوجوانوں کے لیے جوائنٹ ورکنگ گروپ شامل ہیں۔
حکومت کے کمشنر سیکرٹری منوج کمار دویدی کے جاری کردہ حکم کے مطابق جوائنٹ ورکنگ گروپس، جن کی سربراہی فنانشل کمشنر (ایڈیشنل چیف سیکرٹری)، ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کرے گا۔
جبکہ 9 رکنی ٹیم میں محکمہ دیہی ترقی و پنچایتی راج کے انتظامی سیکریٹری، محکمہ محنت و روزگار کے انتظامی سیکریٹری، محکمہ سماجی بہبود کے انتظامی سیکریٹری، محکمہ خواتین و فروغ اطفال کے انتظامی سیکریٹری، مربوط چائلڈ ڈیولپمنٹ سروس، ڈائریکٹر کمپوزٹ ریجنل سینٹر کے علاوہ سرینگر کے ڈائریکٹر اور ایڈس کنڑول سوسائٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی یوم ایڈز: ایڈز کیوں پھیلتا ہے؟ اس سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟
آرڈر میں لکھا گیا ہے کہ یہ گروپ باہمی تعاون کے ذریعے ایچ آئی وی، ایڈز، ٹی بی کی روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات سے متعلق خدمات کو بھی وسعت دیں گے اور گروپ باقاعدہ وقفوں پر سرگرمیوں کے نفاذ پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیں گے۔
حکم نامہ کے مطابق مشترکہ ورکنگ گروپس کو ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے ضروری رہنمائی اور امداد فراہم کرنے کے علاوہ باہمی تعاون کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر کے متعلقین کی شمولیت کے ذریعے بر وقت اور مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا کام سونپ دیا گیا ہے۔