حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین سید علی شاہ گیلانی کے پوتے کو سرکاری ملازمت سےفارغ کردیا گیا ہے۔ حکومت نے ہفتے کے روز ایس کے آئی سی سی میں ریسرچ آفیسر انیس الاسلام کی خدمات منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا۔ انیس الاسلام کے علاوہ ڈوڈہ کے ایک استاذ کی بھی خدمات منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
یہ احکامات لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے حالیہ دنوں میں جموں و کشمیر میں کئی دیگر افراد کی خدمات کی منسوخی کے لیے استعمال ہونے والے آرٹیکل 311 کے تحت جاری کیے ہیں۔
سید علی شاہ گیلانی کے پوتے کو سرکاری ملازمت سے فارغ کردیا گیا؟ جاری کردہ حکم نامے کےمطابق "لیفٹیننٹ گورنر کیس کے حقائق اور حالات پر غور کرنے کے بعد مطمئن ہیں اور دستیاب معلومات کی بنیاد انہیں ملازمت سے فارغ کرنے کا حکم جای کیے ہیں۔ انیس الاسلام ولد الطاف احمد شاہ ساکنہ بمنہ کے تعلق سے حکم نامے میں کہاگیا ہے کہ ان کی سروس ریکارڈ ایسے ہیں کہ انہیں ملازمت سے بر فارغ کیا جائے'۔
آرڈر کے مطابق " ایل جی آئین ہند کے آرٹیکل 311 کے سب کلاز (سی) آف دی پروویژو ٹو کلاز (2) کے تحت مطمئن ہے کہ ریاست کی سلامتی کے مفاد میں اس میں تحقیقات کرانا مناسب نہیں ہے۔ لہذا لیفٹیننٹ گورنر اس طرح انیس الاسلام، شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر کے ریسرچ آفیسر الطاف احمد شاہ کو فوری طور پر سروس سے بر فارغ کرتی ہے'۔
اسی طرح کا آرڈر دوڈہ کے کٹھاوا میں قائم جی ایم ایس میں ٹیچر (آر آر ای ٹی) فاروق احمد بٹ کے حوالے سے بھی جاری کیے گئے ہیں۔