اردو

urdu

ETV Bharat / city

گاندربل: سرپنچ ایسوسی ایشن کے عہدیدارافسران سے ناراض

جموں و کشمیر میں انتظامیہ کی جانب سے یہ دعوی کیا جارہا ہے کہ عوامی طاقت یعنی سرپنچ، پنچ یا ڈی ڈی سی ممبران کو طاقت بخشی گئی ہے تاکہ یہ عوامی نمائندے لوگوں سے حاصل کئے گئے ووٹ کے بدلے انہیں ہر ممکن سہولیات پہنچا کر اپنے اپنے علاقوں کی تعمیرو ترقی میں اہم رول اداکریں ۔

عہدیدارافسران سے ناراض
عہدیدارافسران سے ناراض

By

Published : Jul 5, 2021, 12:21 AM IST

Updated : Jul 5, 2021, 3:37 AM IST


جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کے سرپنچ ایسوسی ایشن کے صدر نذیر احمد رینا نے کہا ہے کہ افسران انتظامیہ کے دعوں کے برعکس کام کرتے ہیں۔جس کی وجے سے ان کے ساتھ ساتھ علاقہ کے ہزاروں افراد سے ناانصافی کی جارہی ہے ۔

عہدیدارافسران سے ناراض



گاندر بل کے سرپنچ ایسو سی ایشن کے صدر رینا نے آج سرپنچ اور پنچ کے ہمراہ گاندربل میں افسران کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔اور گاندربل میں کام کررہے افسران کے خلاف کھل کر اپنی برہمی کا اظہار کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ضلع گاندربل میں نریگا کام صفر کے برابر ہوۓ ہیں۔ اور جبکہ دیگر تعمیراتی کام جو محکمہ رورل ڈیولپمنٹ کر رہا ہے وہ بھی نہ کے برابر ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوامی نمائندہ کے طور پر ہمیں بھی اپنے ووٹرز کو جواب دینا پڑتا ہے۔ مگر ہم عوام کو جواب دینے سے قاصر ہیں ۔ کیونکہ زمینی سطح پر تعمیر و ترقی نہیں ہو رہی ہے،۔جس کی وجہ سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ ہمارا بھروسہ بھی سرکاری افسران سے اٹھتا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ڈی کلاس ٹھیکداری کارڈ بنانے کےلئے اب نیا فرمان جاری کیا گیا ہے۔ جس کے لئے بہت سارے لوازمات کے ساتھ ساتھ پولیس کی ویریفیکشن کو بھی ضروری بتایا گیا ہے۔

نذیر رینا نے کہا ہے کہ پہلے جب ایسا نہیں تھا تو اب اس کی ضرورت کیوں آن پڑی ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ کارڈ تو اسی کو ملے گا جس کےکھاتے میں اچھی خاصی رقوم ہوگی۔تاہم غربا جو چھوٹے موٹے کام کرتے ہیں وہ کھاتے میں کہاں سے پیسہ جمع کرکے ٹھیکداری کا کارڈ بنا نے کے اہل ہونگے ؟

مزید پڑھیں :ڈوڈہ میں حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

انہوں نے مزید کہا کہ دوسری جانب پولیس ویریفیکشن بھی پریشانی کا باعث بن رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رورل ڈیولپمنٹ محکمہ میں جو لوگ چھوٹے موٹے کام کرکے اپنی روزی روٹی کما رہے تھے ان کے اہل خانہ اب کارڈ کے بغیر کام نہ ملنے کی وجہ سے فاقہ کشی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے ایسے فیصلوں پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی ہے۔

Last Updated : Jul 5, 2021, 3:37 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details