فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ ہوئی وعدہ خلافیاں موجودہ حالات کی بنیادی وجہ ہے اور نئی دہلی کو اپنی کشمیر پالیسی پر فوری نظرثانی کرکے یہاں تاناشاہی پر مبنی حکمرانی کو ترک کرنا چاہئے۔
شاہراہ کو ہفتے میں دو دن بند رکھنے کے احکامات کو تاناشاہی سے تعبیر کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس صدر نے کہا کہ 'کل آپ یہاں سیاحت بند کرو گے، کل آپ یہاں یاترا بند کرو گے، ایسے فیصلے ہمیں ناقابل قبول ہیں، کشمیری نہ کسی کے غلام نہیں اور نہ مستقبل میں رہیں گے'۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمارے حقوق سلب کئے جارہے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ ہم بھاجپا اور ان کے مقامی حلیفوں کو یکسر مسترد کردیں گے۔