جموں کشمیر کے سابق وزیراعلی اور نیشنل کانفرنس کے صدر عمر عبداللہ نے بھی جسونت سنگھ کے ساتھ جڑی اپنی چند یادوں کو سوشل میڈیا پر بیان کیا ہے۔
عمر عبداللہ نے آنجہانی جسونت سنگھ کے متعلق کہا ہے کہ " جب میں وزیر مملکت براءے وزارت خارجہ تھا اس وقت جسونت سنگھ مجھ سے سینیءر وزیر تھے، وہ بنأ دخل اندازی کے مدد کیا کرتے تھے"
سابق وزیراعلی نے مزید لکھا ہے کہ " انھوں نے مجھے کبھی بھی یہ محسوس ہونے نہیں دیا کہ میرا کام معنی نہیں رکھتا، وہ ایک بہترین قاءد اور مینٹر تھے"۔
سابق مرکزی وزیر جسونت سنگھ کا آج انتقال ہوگیا، وہ 82 برس کے تھے، انہوں نے واجپی حکومت کے دور اقتدار میں اہم وزارت سنبھالی تھی۔
سابق مرکزی وزیر جسونت سنگھ کافی دونوں سے علیل تھے۔ وہ بھارت کے ایک ریٹائر فوجی افسر اور سابق وزیر بھی تھے۔ وہ بی جے پی کے بانیوں میں سے ایک تھے اور پارلیمان میں سب سے طویل عرصے تک رہنے والے ارکان میں بھی شامل تھے۔
جسونت سنگھ 1980ء سے 2014ء تک رکن پارلیمان رہے، انہوں نے پانچ دفعہ راجیہ سبھا کا الیکشن 1980، 1986، 1998، 1999 اور 2004 اور چار مرتبہ لوک سبھا کا الیکشن 1990، 1991، 1996 اور 2009 میں کامیابی حاصل کی تھی۔
جسونت سنگھ کے انتقال پر صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند، نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو، لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا ،وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی اظہار تعزیت کی ہے۔