جموں و لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں انتظامی کونسل نے آج اہم فیصلہ کرتے ہوئے سی آر پی ایف کو پانچ سو کنال سے زائد سرکاری اراضی دینے کا فیصلہ کیا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سی آر پی ایف کی جانب سے اس اراضی پر کیمپ کے علاوہ اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کے لیے رہائشی کالونی کو تعمیر کیا جائے گا۔
انتظامی کونسل میں منوج سنہا کے علاوہ دو مشیر فاروق خان اور راجیو رائے بھٹناگر، چیف سیکریٹری ارون کمار مہتا اور ایل جی پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار شامل تھے۔
کونسل نے فیصلہ کیا کہ کشمیر کے مختلف مقامات پر سی آر پی ایف کو 524 کنال 11 مرلے سرکاری زمین اسٹیمپ ڈیوٹی کے عوض منتقل کی جائے۔
یہ اراضی ضلع اننت ناگ کے برھ گاؤں، پہلگام میں جیمو، سبحان پہاڑی، بجبہاڑہ، ضلع شوپیان میں آلوپورہ، زاوورہ بدرھامہ، ضلع پلوامہ کے اوکھو کاکپورہ، کدلہ بل پامپور اور قوئیل گاؤں میں منتقل کی گئی ہے۔
کشمیر: سی آر پی ایف کو پانچ سو کنال اراضی دی گئی - سی آر پی ایف اہلکارون کو بڑا تحفہ
یہ اراضی ضلع اننت ناگ کے برھ گاؤں، پہلگام میں جیمو، سبحان پہاڑی، بجبہاڑہ، ضلع شوپیان میں آلوپورہ، زاوورہ بدرھامہ، ضلع پلوامہ کے اوکھو کاکپورہ، کدلہ بل پامپور اور قوئیل گاؤں میں دی کی گئی ہے۔
سی آر پی ایف کو پانچ سو کنال سرکاری اراضی دی گئی
مزید پڑھیں:سرینگر میں 75ویں یوم انفنٹری پر فوجیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا
قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد وزارت داخلہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کی تھی جس کے تحت جموں وکشمیر میں فوج اور سیکورٹی فورسز کسی بھی علاقے کو آپریشنز کے لیے اسٹریٹیجک علاقہ قرار دے کر استعمال کر سکتے ہیں۔