سرینگر: وادی کشمیر میں دھان فصل کی کٹائی کا سیزن جوبن پر ہے اور کسان اپنے کھیت کھلیانوں میں انتہائی مصروف دیکھے جا رہے ہیں۔ دریں اثنا ڈائریکٹر شعبہ زراعت کشمیر چودھری محمد اقبال نے خبر رساں ایجنسی یو این آئی کے ساتھ اپنی مختصر گفتگو کے دوران کہا کہ گزشتہ پندرہ بیس برسوں کے دوران امسال سب سے بہتر دھان کی پیداوار ہے۔' Director of Agriculture Kashmir on Paddy crop
انہوں نے کہا کہ 'ہماری دھان کی پیداوار 74 کوئنٹل فی ایکٹر ہوتی تھی جو امسال 80 کوئنٹل فی ایکٹر ہونے کی توقع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جون اور جولائی کے مہینوں میں 130 ملی میٹر بارش ہوتی تھی لیکن امسال ان دو ماہ کے دوران 230 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جو بہتر فصل کا موجب بن گئی۔ ڈائریکٹر نے کہا کہ پہلے جب دھان کی پنیری لگانے کا کام شروع ہوا تھا تو ہمیں کپوارہ، اننت ناگ اور گاندربل کے کچھ علاقوں میں خشک سالی پڑنے کا خدشہ پیدا ہوا تھا۔ Kashmir farmers happy over bumper paddy crop
انہوں نے کہا کہ ان حالات کے پیش نظر ہم نے متبادل فصل اگانے کا پلان بھی بنایا تھا لیکن بعد میں اللہ کی مہربانی سے سب ٹھیک ہوا۔ وسطی ضلع بڈگام کے کسانوں کے چہرے پر مسرت و شادمانی نمایاں ہے کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ امسال دھان کی فصل کافی اچھی ہے۔ پارس آباد سے تعلق رکھنے والے علی محمد نامی ایک کسان نے یو این آئی کو بتایا کہ امسال دھان کی فصل کافی اچھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امسال بارشیں بھی ہوئیں اور دھوپ بھی رہی جس کی وجہ سے فصل اچھی ہوئی اور پانی کی قلت کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑا۔ غلام احمد نامی ایک کسان نے کہا کہ امسال دھان کی فصل توقع سے بھی بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امسال اپنی ہی کھیت سےسال بھر کے لئے چاول حاصل ہوگا اور دکان یا راشن گھاٹ سے خریدنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ چند برس قبل میں اپنے کھیت کا چاول فروخت بھی کرتا تھا اور سال بھر اپنےلئے بھی استعمال کرتا تھا لیکن اب چونکہ کئی کنال اراضی پر سیب کے باغ لگائے ہیں جس کی وجہ سے اگر فصل اچھی نہ ہوگی تو چاول خریدنا پڑتا ہے۔ محمد حسین نامی ایک زمیندار نے کہا کہ اب زرعی اراضی تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے لوگ باہر کے چاول پر زیادہ سے زیادہ منحصر ہو رہے ہیں۔