سرینگر: انسانی جسم میں معیاری اور متوازن غذا کی اہمیت کے موضوع پر ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران ماہر غذائیت راکیہ کول نے کہا کہ ہماری روزمرہ کی خوراک انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس کے ذریعے جسم کو وہ تمام اجزاء مہیا ہوتے ہیں جو اچھی صحت کے لیے ناگزیر ہیں ۔مقوی غذا ہی بیماریوں سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت دیتی ہے اور جسمانی کارکردگی کے ساتھ ساتھ مدافعتی نظام کو بھی بہتر بناتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ متوازن غذا سے ہی جسم کو مناسب مقدار میں ضروری اجزا فراہم کر سکتی ہے تاہم وہ غذا اضافی کیلوریز سے پاک ہو اور ایسے طریقے سے پکائیں گئی ہو جوکہ اس میں موجود اجزاء محفوظ رہیں اور وہ نظام ہضم کو درہم برہم نہ کریں۔
تاہم انہوں نے کہا کہ متوازن غذا میں موجود اجزاء میں سے کسی کی کمی یا زیادتی سے صحت پر ناکارہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ایسے میں متوازن غذا نہ ملنے سے انسان میں کئی بیماری پیدا ہوسکتی ہیں وہیں بچوں میں بہتر نشونما نہیں ہوتی ہیں۔ ایسے میں اگر بے ڈھنگ طریقے سے غذا کھائی جائے اور ضرورت سے زیادہ اجزاء کا استعمال کیا جائے تو موٹاپے اور دیگر بیماریاں انسان پر حاوی ہوجاتی ہے۔ایسے میں اعتدال اور ضرورت کے حساب سے ہی غذا کھانا چاہیئے۔
ایک سوال کے جواب میں ڈائٹیشن راکیہ کول نے کہا کہ ہر جنس اور ہر عمر میں بڑھتے موٹاپے اور غذا کا آپس میں بڑا تعلق ہے۔ دور جدید میں دستیاب تمام سہولیت موجود ہونے سے جہاں انسان کی جسمانی سرگرمیاں نہایت ہی کم ہوئیں ہیں۔وہیں اکثر لوگ جسمانی ورزش اور دیگر سرگرمیوں سے دور بھاگ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ضرورت سے زیادہ کھانا ایک ایسا مسئلہ ہے جو خطرناک ہے اور اس میں اضافہ بھی ہورہا ہے ،دنیا بھر میں ایک عشاریہ نو ارب سے زائد افراد موٹاپے سے متاثر ہیں اور آئے روز اس میں اضافہ ہی ہورہا ہے۔ ملک کی باقی ریاستوں اور یوٹیز میں جموں وکشمیر بھی موٹاپے وغیر بیماریوں سے پیچھے نہیں ہیں۔ یہاں بھی موٹاپا اور جسمانی وزن بڑھنے کے معاملات سامنے آرہے ہیں۔ اس صورتحال کے بیچ نہ صرف جسمانی ورزش، کھیل کود پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے بلکہ روزمرہ کھانے والی غذا پر بھی بے حد دھیان دینے کی ضرورت ہے تاکہ بڑھتے وزن اور موٹاپے سے بچا جاسکے ۔