موسم سرما کے دوران کشمیر وادی میں جہاں متعدد آتشزدگی کے واقعات رونما ہوئے وہیں رواں برس کے مارچ مہینے کے پہلے ہی ہفتے میں آگ کی کئی وارداتیں پیش آئیں جن میں کروڑوں روپے کی مالیتی جائیدادیں راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئیں۔ Incidents of fire in Kashmir Valley during winter۔ حال ہی میں پارم پورہ اور بٹہ مالو علاقے میں آتشزدگی کے واقعات میں کئی رہائشی مکانات خاکستر ہو گئے۔ بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال برزلہ میں آگ کی ہولناک واردات سے ہسپتال کی تیسری منزل مکمل طور پر تباہ ہوگئی جب کہ 20 مارچ کو کپوارہ ضلع کے گنائی محلے میں بھیانک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا جس میں 5 رہائشی مکان خاکستر ہوئے۔ Fire Incidents in Kashmir
فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے اعداد وشمار کے مطابق مارچ کے تین ہفتوں کے دوران کشمیر میں سو سے زائد آگ کی وارداتیں پیش آئیں۔ More than 100 fire incidents in Kashmir during three weeks of March۔ آگ لگنے کے ان واقعات کے پیچھے اگرچہ کئی وجوہات کار فرما ہیں لیکن اکثر حادثات کی وجہ شارٹ سرکٹ اور ایل پی جی گیس سلینڈر بتایا جاتا ہے۔ بیشتر تعمیرات میں لکڑی کے زیادہ استعمال اور اس پر پالش اور رنگ و روغن سے آگ مزید خطرناک اور بھیانک شکل اختیار کرتا ہے۔
فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کشمیر تعمیرات بناتے وقت آگ کے تحفظ سے متعلق قانون وضع تو ہیں لیکن رہائشی مکانات، تجارتی عمارتوں، صنعتی یونٹ، اسکولز حتیٰ کہ سرکاری دفاتر اور ہسپالوں میں بھی آگ سے بچاؤ کی خاطر انتظامات کے نام و نشان ہی کہیں نظر نہیں آتے ہیں اور نہ ہی آگ بجھانے کے آلات کہیں نصب کیے دکھائی دے رہے ہیں۔ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے ڈویژنل آفیسر تصدیق احمد شاہ کہتے ہیں کہ 'محکمہ اپنے طور پر فائر آڈٹ عمل میں تو لاتا ہے۔ جب کہ آگ کے بچاؤ کی خاطر وقت فوقتا ہدایات بھی جاری کرتا ہے لیکن سرکاری سطح پر تعمیرات بناتے وقت رہنما خطوط کی پاسداری عمل میں نہیں لائی جاتی ہے۔' Divisional Fire Officer on Fire incidents in Kashmir