جموں و کشمیر کے محکمۂ اطلاعات و تعلقات عامہ کے ملازمین انتظامیہ کے خلاف تنخواہ واگزار نہ کرنے پر سراپا احتجاج کررہے ہے۔ درجنوں ملازمین نے آج محکمے کے سرینگر کے رام باغ دفتر میں انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور کہا کہ جب تک ان کی ماہ ستمبر کی تنخواہ واگزار نہیں کی جائے گی تب تک وہ محکمہ میں کام و کاج نہیں کریں گے۔
ملازمین کا کہنا تھا کہ محکمہ کے ڈائریکٹر راہل پانڈے نے تنخواہ واگزار کرانے والے افسران کو ہدایت جاری کی ہے کہ ماہ ستمبر میں 52 غیر حاضر ملازمین کی تنخواہ واگزار نہیں کی جانی چاہئے جس پر ملازمین غصے میں ہیں اور وہ سڑکوں پر آگئے ہیں۔
ڈائریکٹر نے متعلقہ ڈرائنگ اینڈ ڈسبرسنگ آفیسر(ڈی ڈی اوز) کو ہدایت دی ہے کہ ستمبر میں جو ملازمین ڈیوٹی سے بنا کسی وجہ پر غیر حاضر رہے ہیں ان کی تنخواہ واگزار نہ کہ جائے جب تک وہ وضاحت نہیں دیں گے۔
ملازمین یونین کے نائب صدر بلال احمد کا کہنا ہے کہ ڈرائیکٹر نے بلا کسی وجہ کے ان کی تنخواہ بند رکھنے کی ہدایت دی ہے، جس کی وجہ سے محکمے کے اشتہارات، کلچر، پبلسٹی، فیلڈ پبلسٹی اور اسٹیبلشمنٹ سکیشن میں کام و کاج ٹھپ کیا ہے۔
ملازمین کے احتجاج پر پی ڈی پی نے کہا ہے کہ حکومت ہر ادارے کو نشانہ بنا رہی ہے۔ پی ڈی پی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ملازمین کی برطرفی کے فورا بعد اب محکمہ اطلاعات کے ملازمین کی تنخواہ بند کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: کشمیر: زہریلی گیس کے خطرے سے نمٹنے کے لیے پہلے آلے کی ایجاد
محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر راہل پانڈےکو جب ای ٹی وی بھارت نے فون پر رابطہ کیا تو انہوں کوئی جواب نہیں دیا۔
تاہم ملازمین ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر محکمے ہی حکمنامہ واپس نہیں لے گا تو آنے والے دنوں میں جمو، کشمیر، ڈائریکٹوریٹ اطلاعات اور اضلاع میں بھی ان کے محکمے کے ملازمین ان کی حمایت میں احتجاج کریں گے۔