ایجیک (آر) کے ریاستی صدر بابو حسین ملک نے کہا کہ مختلف محکموں کے عارضی ملازمین اپنے جائز مطالبات کو لے کر سرینگر سے لے جموں تک کئی مہینوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ ’’اگرچہ یہ عارضی ملازمین مختلف محکمہ جات میں 10 سے 20 سال سے قلیل تنخواہوں پر اپنی خدمات انجام دیتے آ رہے ہیں، تاہم انہیں آج نکالنے کی بات کی جا رہی ہے جو ان کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے اور ان کے اہل عیال پر شب و خون مارنے کے مترادف ہے۔‘‘
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ان عارضی ملازمین کے لئے جلد از جلد ایک پالیسی وضع ہونی چائیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’مستقل ملازمین کے ساتھ بھی امیتاز برتا جا رہا ہے، سیکریٹیریٹ ملازمین کو ایک الگ زمرے کے تحت ترقی دی جا رہی ہے جبکہ دیگر محکمہ جات میں کام کررہے کلریکل اسٹاف کے لیے ترقی کے تعلق سے دوسری قسم کی پالیسیوں سے کام لیا جا رہا ہے جو مکمل طور ناانصافی اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔‘‘