ایسی ہی ایک مثال وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے پرنگ، کنگن علاقے میں دیکھنے کو مل رہی ہے جہاں سال 2011 میں پاور ہاؤس سے نکلنے والے ملبے کو ایک پارک میں تبدیل کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ سال 1991-92میں پاور ہاؤس کنگن کا تعمیری کام شروع کیا گیا جو سال 2001 میں مکمل ہوا۔
ملبے کے ڈھیر سے تیار کی گئی گاندر بل پارک سیاحوں کے لئے باعث کشش تعمیری کام سے نکلنے والے ملبے کے ڈھیر کو جموں کشمیر پاور ڈویلپمنٹ کارپوریشن نے پرنگ کے مقام پر جمع کیا جسے سال 2010 میں ڈپارٹمنٹ آف اینورانمنٹ اینڈ رموٹ سنسنگ نے جاذب نظر پارک میں تبدیل کیا۔
سال 2011 میں پارک عوام کے وقف ہونے کے بعد ہر روز یہاں سینکڑوں سیاح سیر و تفریح کے لئے آتے ہیں۔
واضح رہے کہ سرینگر لیہہ شاہراہ پر نالہ سندھ کے بالکل قریب اور کافی اونچائی پر ہونے کی وجہ سے ہر وقت یہاں تیز ہوائیں چلتی ہیں اور گرمیوں کے موسم میں یہ پارک سیاحوں کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو بھی اپنی اور راغب کرتی ہے۔
اگرچہ محکمہ سیاحت نے بھی اس پارک کی دیکھ بال میں کافی ہاتھ بٹایا ہے تاہم ابھی بھی اسکو مزید جاذب نظر بنانے لئے بہت کچھ کیا جا سکتا ہے۔