سرینگر: نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر نے مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نمازِ جمعہ پر لگائی گئی پابندی Ban on Friday Prayers in Jamia Masjid Srinagar کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں بے جا مداخلت Unwarranted Interference in the Religious Affairs of Muslims ہے۔
پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار National conference spokesperson Imran Nabi Dar نے کہا کہ جموں وکشمیر پر اس وقت تاناشاہی پر مبنی راج مسلط کیا گیا ہے اور جامع مسجد کو نماز جمعہ کیلئے بلاجواز بند رکھنا ظالمانہ حکمرانی کی ایک مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے رویہ سے شخصی راج کی یاد تاز ہوتی ہے، کیونکہ اُس وقت بھی مسلمانوں کو نمازیوں کو روکنے کیلئے عبادت گاہوں کو بند کیا جاتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ جس طرح سے مسلسل 26 ہفتوں سے جامع مسجد کے منبر و محراب خاموش ہیں، یہی جبری خاموشی شخصی راج کے دوران بھی ہوا کرتی تھی۔
ترجمان نے انتظامیہ کے ان اقدامات پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ جامع مسجد کو بند رکھنا صرف اور صرف دینی معاملات میں بے جامداخلت اور انتقام گیری کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔