سرینگر:جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں آج پردیش کانگریس پارٹی کی طرف سے پارٹی ہیڈ کوارٹر واقع مولانا آزاد روڈ سرینگر میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین، پارٹی کی عبوری صدر سونیا گاندھی سے ای ڈی کی جانب سے مبینہ منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے سلسلے میں کیا گیا ہے۔ED summon to Sonia Gandhi
سونیا گاندھی کی ای ڈی پوچھ گچھ، سرینگر میں کانگریس رہنماؤں کا احتجاج احتجاجی مظاہرے میں جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے سینیئر لیڈران و کارکنان نے احتجاج نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرین نے مولانا آزاد روڈ پر نکلنے کی کوشش کی جس دوران وہاں پہلے سے ہی تعینات پولیس کے بھاری نفری نے احتجاجی مظاہرین کو باہر جانے کی اجازت نہیں دیتے ہوئے گیٹ کو بند کیا۔Congress Leaders Protest in Srinagar
میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کے سابق ریاستی صدر اور سینئیر لیڈر غلام احمد میر نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کانگریس قیادت کو جان بوجھ کر جھوٹے کیسوں میں پھسانے کی کوشش کررہی ہے جبکہ سونیا گاندھی کی منی لانڈرنگ کیس کوئی وابستگی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی چونکہ حکومت کو لوگوں کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہ کرنے پر آڑے ہاتھوں لیتی تھیں لہذا انہیں خاموش کرنے کے لیے نیشنل ہیرالڈ معاملہ اٹھایا گیا۔ بی جے پی ملک کے حالات سدھارنے میں ناکام ہوئی ہے اور اب وہ ایسا کرکے لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ غلام احمد میر نے کہا کہ بی جے پی نے لوگوں کے ساتھ کیے جانے والے وعدے پورے نہیں کئے جس کے لیے لوگوں میں اس پارٹی کے خلاف غصہ پایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
بتادیں کہ کانگریس پارٹی کی عبوری صدر سونیا گاندھی سے ای ڈی نے دو گھنٹوں تک نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی۔ پوچھ گچھ آج دوپہر ساڑے 12 بجے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ہیدکوارٹر دہلی میں شروع ہوئی۔ سونیا گاندھی کے ساتھ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی موجود تھے۔ کچھ دیر بعد راہل گاندھی ای ڈی آفس سے چلے گئے جبکہ پرینکا گاندھی نے سپریٹ روم میں سونیا گاندھی کا انتظار کیا جس دوران ان سے ای ڈی کی جانب سے پوچھ کچھ کی جارہی تھی۔