کانگریس نے جمعہ کو کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک اور بدقسمتی کی بات ہے کہ غلام نبی آزاد نے استعفیٰ اس وقت دیا جب کانگریس مہنگائی، بے روزگاری اور پولرائزیشن کے خلاف لڑ رہی ہے، کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ استعفیٰ میں جو باتیں کہی گئی ہیں وہ حقیقت پر مبنی نہیں ہیں، اور یہ صحیح وقت بھی نہیں ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری اجے ماکن نے کہا کہ یہ بہت افسوسناک ہے کہ جب کانگریس مہنگائی، بے روزگاری اور پولرائزیشن کے خلاف لڑ رہی ہے، اس وقت یہ استعفیٰ آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ آزاد جیسے سینئر لیڈر اپوزیشن اور عوام کی آواز کو تقویت دیں گے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ Congress on Ghulam Nabi Azad
کانگریس کے سابق رہنما اشونی کمار نے کہا کہ آزاد کا استعفیٰ بدقسمتی ہے۔ یہ کانگریس پارٹی اور ملک کی جمہوریت کے لیے ایک افسوسناک دن ہے۔ اس کے باوجود پارٹی تبدیلیاں کرنے سے انکار کرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ سینئر رہنما پارٹی سے بیزار ہو رہے ہیں کیونکہ وہ خود کو الگ تھلگ، رسوا اور ذلیل محسوس کر رہے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے جمعہ کے روز غلام نبی آزاد کے کانگریس سے استعفیٰ کو پارٹی کے لئے ناتلافی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ عظیم پرانی پارٹی کو پھٹتے دیکھنا افسوس اور خوفناک ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ طویل عرصے سے یہ افواہیں چل رہی تھیں لیکن یہ کانگریس کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ عمر نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں میں پارٹی چھوڑنے والے شاید سب سے سینئر رہنما کا استعفیٰ خط پڑھ کر بہت تکلیف ہوئی ہے۔ بھارت کی عظیم پرانی پارٹی کو پھٹتے دیکھنا افسوسناک اور خوفناک ہے۔Omar Abdullah on Azad's Resignation