سرینگر:کورونا وائرس کے کیسز میں کمی کے سبب جموں و کشمیر انتظامیہ نے قریباً تین برسوں کے بعد تمام تعلیمی اداروں کو کھولنے کی اجازت دی Colleges & universities open in J&k ہے۔
سرمائی تعطیلات سے کشمیر صوبے میں کالجز نہیں کھلے 5 اگست سنہ 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد تمام تعلیمی ادارے تقریباً چھ ماہ تک بند کیے گئے تھے، جب کہ کووڈ وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے بھی تعلیمی ادارے دو برس تک تالا بند رہے۔تعلیمی اداروں کے بند رہنے سے طلبہ کی تعلیم شدید متاثر ہوئی ہے جب کہ اسکولوں کے علاوہ اپنے دوستوں سے دور رہنے سے ان کی ذہنی پریشانی بھی بڑھ چکی ہے۔ ایسے میں تعلیمی اداروں کا کھلنا طلبہ، عملے اور والدین کے لیے بھی باعث راحت ہے۔
انتظامیہ کے حکمنانے کے باوجود وادیٔ کشمیر میں آج طلبہ نے اپنے کلاسز کا رخ نہیں کیا کیونکہ انتظامیہ اور کلجز حکام کی لاپرواہی سے طلبہ شش و پنج میں مبتلا رہے۔
وادیٔ کشمیر میں کالجز میں 14 فروری تک سرمایی تعطیلات Winter vaccination in kashmiri Colleges ہے،جس کا صاف مطلب ہے کہ 15 فروری یعنی منگل کے روز یہاں طلبہ کالجز میں حاضری دیں گے۔
تاہم تدریسی عملہ کا کہنا ہے کہ اگرچہ ایل جی انتظامیہ نے 14 فروری سے ہی کالجز کھولنے کا اعلان کیا ہے پھر کالج حکام نے سرمائی تعطیلات کے خاتمہ کے اعلان کے متعلق حکمنامہ جاری کیوں نہیں کیا جس سے طلبہ میں تزبزب ختم ہوا ہوتا۔
ہم آپ کو بتادیں کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے اتوار کے روز جموں و کشمیر میں 14 فروری سے مرحلہ وار بنیادوں پر کالجوں، یونیورسٹیوں، پالی ٹیکنک کالجز اور اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا حکم دیا ہے۔
اسٹیٹ ایگزیکٹیو کمیٹی کی جانب سے جاری حکم نامہ کے مطابق وادی میں تمام پرائمری سے مڈل اسکول 28 فروری کے بعد کھولیں جائیں گے۔