جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کیے جانے کے دو برس مکمل ہونے پر کہا کہ پانچ اگست کا دن ان کی سیاسی جماعت کے لیے یوم سیاہ ہوگا۔
انہوں کہا کہ اس دن کو جموں وکشمیر عوام یاد رکھے گی، جب ان کے حقوق پر شب خون مارا گیا اور اس کو لوگوں پر جیل و جبر کے ذریعے تھوپا گیا تھا۔
محبوبہ کا کہنا تھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے جموں و کشمیر کا مسئلہ مزید پیچیدہ ہوگیا اور اس کے حل کے لیے راہ مشکل ترین ہوگئی ہے اس کے علاوہ عوام کا بھروسہ بھی ٹوٹا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بات چیت کی راہ کو ہموار بنانے کی کوشش پی ڈی پی جاری رکھے گی کیونکہ بات چیت سے ہی جموں وکشمیر کے اندونی اور بیرونی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے عزم کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی پانچ اگست کو غیر آئینی طریقے سے چھینے گئے حقوق کو واپس لانے کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔
محبوبہ نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں نہ ہی ترقی کا کوئی کام ہوا اور نہ ہی عسکریت پسندی کا خاتمہ ہو سکا جبکہ ان ہی شرائط پر بی جے پی نے دفعہ 370 کو منسوخ کیا تھا۔