سرینگر کے پریس کالونی میں بدھ کی صبح سے احتجاج پر بیٹھے حیدرپورہ تصادم کے دوران ہلاک ہوئے افراد کے رشتے داروں نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے یقین دہانی کی ہے کہ ہلاک شدہ افراد کی جسد خاکی جمعہ کے روز دی جائے گی لیکن ہمیں اُن کی باتوں پر یقین نہیں ہے۔
الطاف بٹ کے بھائی ڈاکٹر حنیف بٹ نے کہا کہ سپرنڈنٹ آف پولیس (ایسٹ) تنوشری آئی تھیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ مجھے یہاں انسپکٹر جنرل آف پولیس (کشمیر) وجے کمار نے یہاں بیجھا ہے اور آپ کو جمعہ کے روز لاش واپس دینگے، میں نے اُن سے یہی کہا کہ آپ نے ہم سے اس سے پہلے دو بار یقین دہانی کرائی کہ لاش واپس دینگے اور جب ہم لینے گئے تو آپ نے ہم کو دھکے دے کر باہر نکال دیا۔"
الطاف کے بھائی نے تنوشری کے سامنے مزید کہا کہ آپ مجھے اس کے لئے لکھ کر دیں، جس کے بعد ہم اپنا احتجاج ختم کریں گے ورنہ لاش نہیں ملنے تک احتجاج جاری رہے گا۔
واضع رہے کہ پیر کی شام پولیس نے سرینگر کے حیدر پورہ علاقے میں ہوئے تصادم آرائی کے دوران چار افراد کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔ پولیس کے مطابق ہلاک کیے گئے افراد میں ایک غیر ملکی عسکریت پسند حیدر، اس کا ساتھی عمیر، عسکری معاون ڈاکٹر مدثر گلُ اور ایک بلڈنگ کا مالک محمد الطاف بٹ شامل ہیں۔