کل جماعتی حریت نے ایک بیان میں کہا کہ مرحوم گیلانی کے فرزندان نے اس ضمن میں میڈیا کے توسط سے جو تفصیلات بیان کی ہیں ان کے مطابق جموں وکشمیر حکام نے طاقت کے بل پر 92 سالہ مرحوم رہنما کی لاش کو اپنی تحویل میں لے کر خود ہی کفن دفن کا فریضہ انجام دیا جب کہ خاندان کے سوگواروں کو مرحوم کی آخری رسومات میں شرکت کی بھی اجازت نہیں دی گئی جو حد درجہ تکلیف دہ اور شرمناک ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ عمل اس قدر افسوسناک اور انسانیت سوز قدم ہے، جب کسی خاندان کے افراد کو اپنی میت کو دفنانے اور آخری رسومات کی ادائیگی کے حق سے محروم رکھا جائے اور پھر اس طرح کے آمرانہ اقدامات کے بعد حکام کی جانب سے ایف آئی آر درج کرنا اور گرفتاریوں کی دھمکیوں سے خاندان کے افراد کو ہراساں کرنا ظلم و بربریت کی انتہا ہے۔