اردو

urdu

By

Published : Nov 20, 2021, 1:49 AM IST

ETV Bharat / city

Hyderpora encounter:'حکام لاشوں کو اپنے قبضے میں لینے کے انسانیت سوزعمل سے گریز کریں'

کل جماعتی حریت کانفرنس (All Parties Hurriyat (Freedom) Conference ) نے اپنے جاری کردہ پریس ریلیز (press release) میں حکام سے کہا کہ وہ لاش کو اپنے قبضے میں لینے کے انسانیت سوز عمل سے گریز کریں اور متاثرہ لواحقین کو اپنے طور پر آخری رسومات کی ادائیگی کا انسانی فرض ادا کرنے کا موقع فراہم کریں۔

حکام لاشوں کو اپنے قبضے میں لینے کے انسانیت سوزعمل سے گریز کریں
حکام لاشوں کو اپنے قبضے میں لینے کے انسانیت سوزعمل سے گریز کریں

کل جماعتی حریت کانفرنس (All Parties Hurriyat (Freedom) Conference ) نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ حیدر پورہ فرضی جھڑپ (Hyderpura Encounter)میں ہلاک کئے گئے تیسرے شہری عامر احمد ماگرے جو گول کے رہنے والے تھے، ان کی لاش بھی بلا تاخیر ان کے اہل خانہ کے سپرد کی جائے۔

بیان میں حکام سے کہا گیا کہ وہ لاش کو اپنے قبضے میں لینے کے انسانیت سوز عمل سے گریز کریں اور متاثرہ لواحقین کو اپنے طور پر آخری رسومات کی ادائیگی کا انسانی فرض ادا کرنے کا موقع فراہم کریں۔

بیان میں کہا گیا کہ جموں وکشمیر میں پُر تشدد واقعات بند کریں، حریت کانفرنس(Hurriyat Conference) نے یہ بات پھر دہرائی کہ دیرینہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے کیونکہ اسی سے خطے میں امن و سلامتی کا قیام ممکن ہے۔

بیان میں حریت نے سکھ مذہب کے بانی گورونانک جی کے یوم پیدائش (Guru Nanak jayanti) کے موقعہ پر سکھ برادی کو مبارکباد اور تہنیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے کہ المناک ہلاکتوں اور لواحقین کو لاشیں حوالے نہ کرنے کے خلاف آج کے احتجاجی بند کی کال کو سکھ بھائیوں کے درخواست کے باوجود مؤخر کرنا ممکن نہیں تھا کیونکہ حکام کی سرد مہری اور آمریت کے خلاف عوام نے فطری طور پر شدید برہمی اور غم و غصہ تھا۔

حریت نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جموں وکشمیر میں بسنے والی تمام برادریوں اور ملتوں کے لئے مذہبی تقریبات کی خوشیاں کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کی وجہ سے پیش آرہے انسانی المیوں اور قتل و غارت کے درد و کرب میں گم ہو جاتی ہیں۔

حریت کانفرنس نے عوام پر زور دیا کہ وہ نا انصافیوں اور تشدد آمیز کارروائیوں کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں۔بیان میں کہا گیا کہ حریت کانفرنس کو اس بات کا احساس ہے کہ مقامی میڈیا اگرچہ شدید دباﺅ میں ہے اور حریت کے بیانات شائع کرنے سے گریز کیا جارہا ہے تاہم حریت ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے توقع رکھتی ہے کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کرنے کی کوشش کریں گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details