مرکزی حکومت نے گزشتہ برس رمضان کے مبارک مہینے کے پیش نظر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔
بی جے پی اور پی ڈی پی والی مخلوط حکومت نے اس فیصلے کا خیر مقدکیا تھا۔
مرکزی حکومت نے گزشتہ برس رمضان کے مبارک مہینے کے پیش نظر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔
بی جے پی اور پی ڈی پی والی مخلوط حکومت نے اس فیصلے کا خیر مقدکیا تھا۔
پی ڈی پی کی صدر اور اس وقت کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جنگ بندی سے کم از کم جموں و کشمیر کی عوام یہ ماہ راحت میں گزار سکیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس 17 مئی سے 17 جون تک کیے گئے جنگ بندی کے دوران عسکریت پسندوں کے متعلق واقعات میں 23 عسکریت پسند، 8 سکیورٹی اہلکار اور 4 عام شہری ہلاک ہو گئے، جبکہ38 سکیورٹی اہلکار اور 33 عام شہری زخمی ہو گئے۔
اس ماہ کے دوران 5 عسکریت پسندوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت اور عسکریت پسندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ رمضان کے دوران جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کریں اور وادی میں امن و امان کی فضا قائم کرنے میں مدد کریں۔
محبوبہ مفتی نے کہا: 'نریندر مودی نے جموں و شکمیر کو جنگ کا اکھاڑہ بنایا ہے۔ وہ اپنے لوگوں (کشمیری عوام) کے ساتھ جنگ لڑ رہے ہیں'۔