وادی کشمیر میں خشک موسم اور ہلکی دھوپ کے درمیان 40 دنوں پر محیط سردیوں کا بادشاہ 'چلہ کلان' ایک سال کے لیے رخصت Chalai Kalan Ends in Kashmir ہوگیا ہے۔ تاہم اس بار چلہ کلان زیادہ پریشان کن نہیں رہا۔ 40 دنوں کے دوران 2 بار وادی بھر میں برفباری Snowfall in Chalai Kalan ہوئی جبکہ مجموعی طور پر 15 دنوں میں وقفے وقفے سے برفباری اور بارشیں ہوئی۔
سردیوں کا بادشاہ 'چلہ کلان' رخصت جنوری کے پہلے ہفتے میں شدید برفباری کی وجہ سے سرینگر ہوائی اڈے پر تین روز کے دوران جہاں تقریباً 140 پروازیں منسوخ کی گئیں Flights Cancelled in Chalai Kalan وہیں چلہ کلان کے دوران سرینگر جموں قومی شاہراہ بھی کئی دنوں تک بند رہیں۔
دو جنوری سے 9 جنوری کے دوران ہوئی برف باری کے نتیجے میں محکمہ بجلی کے متعدد فیڈر متاثر ہوئے اور 300 بجلی ٹرانسفارمرز کو بھی نقصان پہنچا۔
چلہ کلان نے اپنے آخری روز بھی شدت دکھانے کی کوشش کی جس سے رات میں کم سے کم درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی۔ سرینگر میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.6 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ پہلگام میں منفی 4.8 ڈگری جبکہ سیاحتی مقام گلمرگ میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.6 ڈگری درج کیا گیا۔
مزید پڑھیں:Chillai Kalan Begins In J&K: ''شہنشاہ زمستان'' یعنی ''چلہ کلان'' ایک بار پھر جلوہ افروز
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں 31 جنوری سے 3 فروری تک ہلکے درجے کی بارش اور برفباری کے امکانات ہیں۔
سردیوں کے بادشاہ چلہ کلان کے بعد اب 20 دنوں پر محیط 'چلہ خورود' کا آغاز ہوچکا ہے۔ چلہ خورد کے دوران اگرچہ بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے لیکن 'چلہ کلان' کے دوران سردی کی شدت میں بتدریج کمی درج کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
لوگ امید لگائیں بیٹھے ہیں کہ اس بار 'چلہ کلان' کی طرح ہی 'چلہ خورد' بھی سخت تیور نہیں دکھائے گا۔
وادی کشمیر میں 21 دسمبر سے 70دنوں پر محیط شدید سردی کے تین مراحل سے یہاں کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔جس میں چلہ کلان کے 40 روز، چلہ خورد کے 20 اور چلہ بچہ کے 10 دن شامل ہیں۔ انہی ایام میں سردی کے نئے ریکارڈز بھی درج کئے جاتے ہیں۔