حالیہ برفباری سے لاہول اسپیتی، كنور اورچمباا ضلاع کے پانگي اور بھرمور میں معمولات زندگی درہم برہم ہوگئی ہے۔ مزید بجلی، مواصلات اور پینے کے پانی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا ہے۔ بہت سی سڑکیں آج تیسرے دن بھی بند ہیں۔ اس دوران روڈ کھولنے کے لیے ضلع انتظامیہ کی طرف سے جنگ کی سطح پر کام جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست میں موسم جلد ہی دوبارہ کروٹ لے گا۔ پہاڑوں پر 14 سے 16 نومبر تک موسم خراب رہنے کی امید ظاہر کی گئی ہے۔ كنور، لاوهل اسپیتی، كےلانگ، كلپا سمیت دھولادھار پہاڑی سلسلہ پر دوبارہ برفباری ہونے کا امکان ظاہر کیے جارہے ہیں۔ جبکہ شملہ، کلو، سولن، چمبا، سرمور اور منڈی میں بعض مقامات پر بارش ہوگی اور میدانی علاقوں میں پورے ہفتے موسم صاف رہے کی امید ہے۔
ہماچل کے قبائلی علاقوں میں شدید سردی
ہماچل پردیش کے قبائلی اضلاع میں برف باری کی وجہ سے شدید سردی پڑنے سے کئی مقامات پر کم از کم درجہ حرارت 10 سے 12 ڈگری سیلسیس تک نیچے چلا گیا ہے۔
لاہول اسپیتی کے ہیڈکوارٹر كیلانگ میں کم از کم درجہ حرارت صفر سے کم سات ڈگری تک پہنچ گیا تھا لیکن پیر کو دارالحکومت سمیت کئی مقامات پر بادل چھائے رہنے سے درجہ حرارت میں کچھ بہتری آئی ہے۔ كےلانگ کا درجہ حرارت آج صفر سے کم 3.9 ڈگری سیلسیس رہا۔ اسی طرح كلپا میں 1.8 ڈگری، منالی میں 3.6 ڈگری، كفري میں 6.9، سولن 7.0، ڈلہوزی 8.0 ڈگری، چمبا میں 9.3 ڈگری، شملہ میں 9.2 ڈگری اور سندرنگر میں 8.3 ڈگری جبکہ بھونتر میں 6.4 ڈگری سیلسیس رہا۔
ادھر، موسمیاتی سائنس مرکز شملہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منموہن سنگھ نے بتایا کہ اگرچہ آج بھی بادل چھائے رہے لیکن 14 سے 16 نومبر تک مغربی ہوا فعال ہونے سے اس کا اثر ریاست پر بھی پڑے گا۔ اس دوران پہاڑوں پر کچھ جگہوں پر بارش اور برفباری ہوگی۔