سہارنپور کے دیوبند علاقے میں مسجد سے نماز پڑھ کر لوٹ رہے ایک نوجوان صائم صدیقی پر یہ کہتے ہوئے حملہ کیا گیا کہ 'بہت عمران مسعود کے خلاف سوشل میڈیا پر غلط بیانی کر رہے ہو تمہیں سبق سکھانا ہوگا۔'
اس حملے میں صائم صدیقی کو شدید چوٹیں آئیں اور اس کے سر سے خون نکلنے لگا۔ وہ شخص وہیں بے ہوش ہوگیا۔ صائم صدیقی نے عملیہ گاؤں کے رہنے والے اسرار کے قتل پر سوشل میڈیا کے ذریعے عمران مسعود کی کھینچائی کی تھی جس کو لے کر عمران مسعود کے لوگوں نے اس کے ساتھ مار پیٹ کی ہے۔
عمران مسعود کے حامیوں پر الزام عائد کرتے ہوئے صائم صدیقی نے کہا کہ 'میں مسجد سے نماز پڑھ کر نکل رہا تھا اور میرے لیے پہلے سے ہی کچھ لوگ تیار بیٹھے ہوئے تھے۔ کانگریسی رہنما عمران مسعود کے لوگوں نے میری جم کر پٹائی کی، جس سے مجھے شدید چوٹیں آئی ہیں۔ صائم صدیقی نے ملزموں کے خلاف کوتوالی میں تحریر دی ہے۔
پولیس نے زخمی شخص کو میڈیکل جانچ کے لیے ہسپتال بھیج دیا ہے۔ عمران مسعود کے حامیوں نے صائم صدیقی کی پوسٹ پر نہ صرف ناراضگی ظاہر کی بلکہ پوسٹ کرنے والے نوجوان کی جم کر پٹائی بھی کی۔ صائم نام کے اس نوجوان نے زمین مافیا کے بیٹے پر مار پیٹ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ پولیس اس واردات کی تفتیش کر رہی ہے۔