اس احتجاج کو متعدد سماجی و سیاسی تنظیموں اور طلبہ یونین کی حمایت مل رہی ہے۔ حالانکہ انتظامیہ اس احتجاج کو لیکر نہایت سختی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ وہ کی بھی قیمت پر دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جاری اس احتجاج کو ختم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، مگر اس کے باوجود خواتین اس تحریک کے تئیں پر عزم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکومت سی اے اے کو واپس نہیں لے گی۔
متحدہ خواتین کمیٹی کے زیراہتمام دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جاری خواتین کا 'ستیہ گرہ' چودویں دن بھی بدستوری جاری رہا۔ سنیچر کی رات اور اتوارکے روز یہاں بڑی تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایک بزرگ خاتون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوگا تب تک ہم یہاں رہیں گے۔ ا
نہوں نے کہا کہ مسلم بہنوں سے محبت کا دعویٰ کرنے والے آج ہمارے درمیان کیوں نہیں آتے ہیں۔ رابعہ نے کہا کہ آج ہمیں اپنے بھائی مودی کی یاد آ رہی ہے آخر وہ کیوں ہمارے سوالات کا جواب نہیں دے رہے ہیں۔