ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے بھٹ علاقے سے تعلق رکھنے والے 12 سالہ کینسر متاثرہ معصوم سمیر نے بتایا کہ'میں بھی بہتر تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہوں، میں بھی بڑا ہو کر ملک اورسماج کی خدمت کرنا چاہتا ہوں، میں بھی دوسرے بچوں کی طرح کھیلنا چاہتا ہوں، میں سائیکلنگ کرنا چاہتا ہوں لیکن مجھے نہیں معلوم کہ میں کیاکرونگا، کیونکہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ میں نہیں بچ پاؤں گا'۔
یہ معاملہ ضلع سہارنپور کے قصبہ بہٹ کا ہے۔ بہٹ کی اندرا کالونی کا باشندہ عمران ایک مزدوری کرکے اپنا اور اپنے کنبہ کا پیٹ پالتے ہیں۔ ساتویں جماعت میں زیر تعلیم عمران کا 12 سالہ بیٹا سمیر کو گھٹنوں میں شدید درد کی شکایت ہوئی۔ جس کے بعد مقامی ڈاکٹرز کو دکھایا گیا۔
جب مسلسل درد بڑھتا گیا اور علاج سے کوئی شفا نہیں ہوا تو ضلع کے متعدد ڈاکٹرز کے بعد اس کا چنڈی گڑھ کے پی جی آئی ہسپتال میں چیک اپ کرایا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے جانچ پڑتال کے بعد کینسر کی تصدیق کی۔ بارہ سالہ ایک غریب کنبہ اپنے معصوم بچہ کی جان بچانے کے لئے جدوجہد کر رہا ہے۔ متاثرہ لڑکے کے والدین نے گھر بیچ کر علاج میں پورا پیسہ خرچ کردیا اور اسی دوران لاک ڈاون کی وجہ سے کام دھندہ بھی پوری طرح چوپٹ ہوگیا۔