ریاست اترپردیش کے ضلع دیوبند کے شیخ الہند کالونی کے باشندہ محمد طاہر نے اتوار کے روز پولیس کو ایک تحریر دیتے ہوئے بتایا کہ 'سات سال قبل اس نے شیخ الہند کالونی میں 100/مربع گز کا ایک پلاٹ خرید کر مکان تعمیر کرایا تھا۔
شوہر کی فرضی موت ظاہر کرکے خاتون نے مکان فروخت کردیا طاہر کا کہنا ہے کہ 'پیشے سے مزدور ہیں اور زیادہ وقت دیوبند سے باہر رہتے ہیں۔ مزید محمد طاہر نے الزام عائد کیا کہ ان کی اہلیہ نہایت شاطر قسم کی خاتون ہیں اور انہوں نے علاقہ کے تین زمین مافیاؤں سے سازباز کرکے فرضی دستاویز تیار کرا لیا اور مجھے مرا ہوا بتا کر مکان فروخت کردیا۔
متأثرہ شخص کا کہنا ہے کہ اُسے مکان کی فروختگی کے بارے میں چند روز پہلے ہی معلوم ہوا ہے۔ تحریر میں بتایا گیا ہے کہ مکان کی فروختگی میں شامل زمین مافیا اب اُس سے پانچ لاکھ روپے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور مطلوبہ رقم ادانہ کرنے پر انہیں کو زبردستی گھر سے نکال دینے کی دھمکی دے رہے ہیں۔
محمد طاہر کا کہنا ہے کہ رقم نہ دینے پر انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔ متأثر شخص کا الزام ہے کہ اس کی اہلیہ بھی اس پورے معاملہ میں ملزمان کے ساتھ ہے۔
محمد طاہر نے پولیس کو تحریر دیتے ہوئے فوری طورپر کارروائی کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ کوتوالی انچارج اشوک سولنکی کا کہنا ہے کہ پورا معاملہ ان کے علم میں ہے لہٰذا مذکورہ معاملہ کی جانچ کے بعد حقیقت سامنے آجانے پر قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں:
فریب دہی کے اس معاملہ پر متأثرہ شخص محمد طاہر کی والدہ کا کہنا ہے کہ اس کا بیٹا زندہ ہے لیکن اس کی بہو نے اپنے شوہر کو فرضی طور پر مردہ ظاہر کرکے مکان فروخت کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کی زندگی سے متعلق بیحد پریشان تھیں لیکن آج ان کا بیٹا ان کے پاس ہے اورزندہ ہے۔ اس لئے مجھے انصاف دلایا جائے۔