طالبہ نے پیر کو جوڈیشیل مجسٹریٹ (اول) کی کورٹ میں دفعہ 164 کے تحت بیان درج کرایا تھا جس کے بعد سے امکانات تھے کہ پولیس کسی بھی وقت سوامی چنمیا نند پرعصمت دری کی دفعہ لگا کر گرفتار کر سکتی ہے لیکن دو دن بعد بھی ایس آئی ٹی کی جانب سے کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔
سوامی چنمیا نند کے خلاف کاروائی میں مسلسل ہو رہی تأخیر سے دلبرداشتہ طالبہ نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ اگر چنمیا نند گرفتار نہ کیا گیا تو وہ خود کشی کرلے گی۔ طالبہ نے ایس آئی ٹی پر کاروائی میں لاپرواہی برتنے کا بھی الزام لگایا ہے۔
آج طالبہ اپنے بھائی و والد کے ساتھ سخت سیکورٹی میں پریاگ راج روانہ ہو گئی۔ متأثرہ کے والد نے بتایا کہ پریاگ جا کر وہ اپنے وکیلوں سے ملاقات کریں گے۔ ان کو اب تک کی ایس آئی ٹی کی جانچ کے بارے میں بتائیں گے۔ اس کے بعد طے کریں گے کہ آگے کی کیا کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس پورے معاملے میں کیا چل رہا ہے،کیا کاروائی کی جا رہی ہے اس ضمن میں انہیں کچھ بھی نہیں بتایا جا رہا ہے۔ ایس آئی ٹی کے افسران کچھ بھی صحیح جواب نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب میری بیٹی کے بیان درج کئے جا چکے ہیں تو چنمیا نند کو گرفتار کرنے میں تأخیر کیوں کی جا رہی ہے۔