آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے حالیہ دنوں میں ایک بیان دیا تھا کہ ملک میں رہنے والے 130 کروڑ لوگ ہندو ہیں، اس بیان کی حمایت کرتے ہوئے دیوبند کے علماء نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ بھارت میں رہنے والے تمام 130 کروڑ لوگ بھارتی ہیں اور سب لوگ اپنے اپنے مذہب پر بھی رہ رہے ہیں۔
دیوبند کے علماء مفتی اسعد قاسمی انہوں نے موہن بھاگوت سے سی اے اے کو منسوخ کروانے کے لیے بھی کہا اور کہا کہ موہن بھاگوت، وزیر داخلہ سے بات کریں اور ان سے یہ قانون نافذ کرنے سے منع کریں۔
مفتی اسعد قاسمی نے کہا کہ جس طرح سے ہم نے موہن بھاگوت جی کا بیان سنا ہے اور انھوں نے کہا ہے کہ ہم بھارت کے اندر 130 کروڑ ملک کے باشندوں کو ہندو معاشرے کے طور پر مانتے ہیں۔
میں آپ کو ان کے بیان کے بارے میں بتاتا چلوں کہ ہمارے موہن بھاگوت کی سوچ یہ ہے کہ ملک کے اندر جتنے بھی افرا د رہتے ہیں وہ تمام بھارتی ہیں چاہے ان کا مذہب اور زبان کچھ بھی ہو، یہ بہت اچھی بات ہے اور اگر وہ اس کو سناتن دھرم سے جوڑ دیتے ہیں تو ہم اسے کسی بھی طرح قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے اندر انگریزوں نے ہمیشہ ہندو مسلمان کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے جس کو ہندو مسلمان نے کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا۔
تب یہ بہت بڑی بات ہے اور وہ مل کر موہن بھاگوت سے اپیل کرنا چاہتے ہیں کہ یہ قانون ہندو مسلمانوں کو تقسیم کرنے اور نفرت کو بڑھاوا دیتا ہے۔
اس لیے موہن بھاگوت اس قانون کی سختی سے مخالفت کریں اور وزیر داخلہ سے یہ قانون واپس کرنے کی بات کریں۔