ریاست اترپردیش کے متھرا عیدگاہ میں ہنومان چالیسہ کا پاٹھ کرنے کے معاملے پر علماء دیوبند نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک کا ماحول خراب کرنے والا قدم بتایا ہے۔
مدرسہ جامعہ حسینہ دیوبند کے صدر مفتی محمد طارق قاسمی اس تعلق سے مدرسہ جامعہ حسینہ دیوبند کے صدر مفتی محمد طارق قاسمی نے کہا کہ اس قسم کے عمل کرکے ماحول خراب کرنے کی سازش رچی جارہی ہے، جیسے پہلے متھرا کی مندر میں نماز پڑھی گئی اور اب متھرا کی عیدگاہ میں ہنومان چالیسا کیا گیا، اور یہ پری پلان تھا۔
انھوں نے کہا کہ اس کے ذریعہ ملک کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اس وقت جو انتخابات چل رہے ہیں اور جو الیکشن آنے والے یہ سب اس کا بھی پیش خیمہ ہوسکتا ہے، الیکشن میں ہندو مسلمان کرکے ان کے درمیان نفرت پیدا کرکے ووٹ بینک کا کام آسانی سے کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ہمارا ملک بھارت ایک سیکولر ملک ہے اور یہاں کی عوام محبت اور بھائی چارگی کے ساتھ رہتے ہیں لیکن شدت پسند سیاسی رہنماوں کو یہ پسند نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس قسم کے عناصر پر سخت شکنجہ کسے، وہ چاہے کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں، تاکہ ہندوستان کے سیکولرزم اور امن و بھائی چارے کو قائم رکھا جاسکے۔