ضلع سہارنپور کے بہٹ، سہارنپور شہر،سہارنپور دیہات، دیوبند، رامپور منی ہارن، نکوڑ اور گنگوہ اسمبلی کے ووٹر نے 71.20 فیصد گراف کو چھو لیا۔
ووٹنگ فیصد کو بڑھانے کیلئے پچھلے دنوں کئی شعور بیداری تقاریب انجام دی گئیں۔ جس کا اثر 11 اپریل کو پہلے مرحلے کی رائے دہندگی کے دن صاف دکھائی دیا۔
دیوبند قصبے میں ایک سو دس سال سے زائد عمر کے ایک معمر شہری نے حق رائے دہی سے ثابت کردیا کہ جمہوریت میں اپنا حق ہر حال میں حاصل کیا جا سکتا ہے۔
سہارنپور میں رائے دہندگی کی شرح 70فیصد سے زیادہ دیگر بوتھوں پر بھی ووٹرز نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، شہر سے لے کر دیہات تک خواتین سے لے کر بزرگ تک سب نے تیز دھوپ کی پرواہ کئے بغیر لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر اپنے حق کا استعمال کرکے ووٹنگ کا گراف 71 فیصد کے پار پہنچا دیا۔موسم کو دیکھتے ہوئے یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ ووٹنگ کا گراف اس بار 70 فیصد کو بھی نہیں چھو پائے گا، لیکن رائے دہندگان نے ان قیاس آرائیوں کو غلط ثابت کر دیا۔ووٹنگ فیصد بڑھانے میں آدھی آبادی یعنی خواتین کا خاصا تعاون ہے۔آفیسر آلوک کمار پانڈے نے بتایا کہ دیر رات تک ڈیٹا کی اپ ڈیٹنگ کا کام چلتا رہا اور صبح سویرے ووٹنگ فیصد کی فہرست مرتب ہو پائی۔
سہارنپور حلقہ وار ووٹنگ کی تفصیل اس طرح ہے:
اسمبلی حلقہ رامپور، منی حارن | 73.54فیصد |
اسمبلی حلقہ سہارنپور دیہات | 72.21 فیصد |
اسمبلی حلقہ بہٹ | 73.78 فیصد |
اسمبلی حلقہ سہارنپور شہر | 66.31 فیصد |
اسمبلی حلقہ دیوبند | 69.35 فیصد |
کیرانہ پارلیمانی نشست کے اسمبلی علاقے:
اسمبلی حلقہ گنگوہ | 69.60 فیصد |
اسمبلی حلقہ نکوڑ | 74.86 فیصد |