اردو

urdu

ETV Bharat / city

'حق کی آواز کو کبھی دبایا نہیں جاسکتا'

دیوبند علاقے میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف گیر معینہ مدتی دھرنے کی خبر کو عوام تک پہنچانے کی کوشش جاری ہے، لیکن پولیس انتظامیہ کی سختی اور کوریج کی پابندی کی وجہ سے مقامی صحافیوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

journalist-opinions-on-coverage
'حق کی آواز کو کبھی دبایا نہیں جاسکتا'

By

Published : Feb 2, 2020, 6:21 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 10:03 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے علاقے دیوبند کے عید گاہ گراؤنڈ میں سی اے اے کے خلاف خواتین کا غیر معینہ مدتی دھرنے کے کوریج سے روکے جانے پرمقامی صحافیوں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

'حق کی آواز کو کبھی دبایا نہیں جاسکتا'

سینئر صحافی آباد علی شیخ کا کہنا ہے کہ 'صحافت سماج کا آئینہ ہوتاہے اور ایک صحافی عوام کی آواز کو حکام اور حکومت تک پہنچانا ہوتا ہے، اس لیے انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ صحافیوں کو اپنا کام کرنے دیں۔

مزید پڑھیں:ہندو مہا سبھا کے ریاستی صدر کا قتل
صحافی شبلی رامپوری نے کہا کہ ملک کے آئین نے نہ صرف صحافیوں کو بلکہ عام آدمی کو بھی اس کے حقوق دیئے ہیں، جسے کوئی نہیں چھین سکتا، انتظامیہ کو بھی اس بات کو بخوبی سمجھنا چاہئے۔

اردو صحا فی فیروز خان نے کہا کہ دیوبند کے صحافی پوری ذمہ داری کے ساتھ اپنی ڈیوٹی ادا کررہے ہیں۔ پولیس انتظامیہ کو صحافیوں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے، کیوںکہ حق کی آواز کو کبھی دبایا نہیں جاسکتا۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 10:03 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details