آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے شادی کو آسان بنانے کے لیے ایک اقرار نامہ جاری کیا ہے اور اس میں کہا گیا ہے کہ جہیز مانگنے والوں کا بائیکاٹ کیا جائے۔ نکاح مسجد میں سادگی کے ساتھ ہو۔ مولانا طارق قاسمی نے کہا کہ اسلام کے اندر رقص کرنا اور گانے بچانا، ہلدی، مہندی جیسی دیگر فضول رسموں کا اسلام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ان چیزوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے اس سے سب کو پرہیز کرنا چاہیے۔
'جہیز اور فضول رسموں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں'
جامعہ حسینیہ دیوبند کے استاذ مولانا طارق قاسمی نے کہا کہ اسلام نے نکاح کو بہت آسان بنایا ہے۔ اسلام فضول خرچی اور بے جا رسومات کی بالکل اجازت نہیں دیتا، جہیز جیسی غیرانسانی رسم و رواج کا اسلام میں کوئی تصور نہیں ہے۔
لیکن بڑے افسوس کی بات ہے کہ آج ہم نے شادیوں کو اور نکاح کو اس قدر مشکل بنا دیا ہے کہ غریب بچے اور بچیاں نکاح کے انتظار میں رہتی ہیں اور وہ اس قسم کی رسموں کی اور فضول خرچوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کے ہمیں تمام برائیوں کے خاتمے کے لیے آگے آنا ہوگا اور اصلاح معاشرہ کی طرف مثبت انداز میں کام کرنا ہوگا تاکہ سماج کے ہر فرد تک سنت نبوی کو پہنچا جا سکے اور اسی کے مطابق سادہ نکاح اور دیگر تقریبات منعقد کی جائے۔'
انہوں نے کہا کہ ہمیں شادیوں کو سادگی کے اختیار کرنے کا حکم دیا ہے اور اس کے مطابق ہمیں یہ سنت ادا کرنی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسلام میں ہلدی، مہندی اور اسی طرح کی دوسری چیزیں جیسے ڈانس اور گانا بجانا اس قسم کے گناہوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔'
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جہیز ایک سماجی لعنت ہے جس سے ہم سب کو سماج کو پاک کرنا ہوگا اور نکاح کو آسان اور سادہ بنانا ہوگا یہی اسلام کا حکم ہیں اور اسی کے مطابق زندگی گزارنے میں بھلائی اور خیر ہے۔'