اردو

urdu

دیوبند: خواتین کے احتجاجی دھرنے کو سیاسی رہنماؤں کی حمایت

By

Published : Jan 31, 2020, 12:05 AM IST

Updated : Feb 28, 2020, 2:46 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے مشہور شہر دیوبند میں جاری متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کے احتجاج کو سیاسی رہنماؤں کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔

Deoband: anti caa protest political leaders supported
دیوبند: خواتین کے احتجاجی دھرنے کو سیاسی رہنماؤں کی حمایت

دیوبند کے عیدگاہ میدان میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بڑی تعداد میں خواتین دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں۔ جسے مختلف تنظیموں کی جانب سے حمایت بھی مل رہی ہے، اسی درمیاں آج سہارنپور سے متخلف سیاسی دھرنے کے مقام پر پہنچے اور خواتین کی حمایت کا اعلان کیا۔

دیوبند: خواتین کے احتجاجی دھرنے کو سیاسی رہنماؤں کی حمایت

اس میں سہارنپور شہر سے سماجوادی پارٹی سے رکن اسمبلی سنجے گرگ، سابق رکن اسمبلی و ایس پی خاتون رہنما ششی بالا پنڈیر، سابق ریاستی وزیر ونود تیجیان نے حمایت کا اعلان کیا۔

انہوں نے بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اقتدار کے نشہ میں عوامی تحریک کو کچلنے کا خواب دیکھ رہی لیکن ان کی کوشش اور سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی، آج پورا ملک سڑکوں پر ہے اور جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک یہ عوامی تحریک جاری رہے گی۔'

اس موقع پر سابق رکن اسمبلی ششی بالا پنڈیر نے اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے بی جے پی حکومت سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بھارت کی سیکڑوں برس قدیم تہذیب کو تباہ کردینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سی اے اے بھارتی آئین کے خلاف ہے آج پورا ملک سڑکوں پر ہے اگر حکومت نے وقت رہتے اس قانون کو واپس نہیں لیا تو مزید شدت اور طاقت کے ساتھ مظاہرے ہوں گے۔'

انہوں نے اتردیش کے وزیر اعلیٰ پر جم کر تنقید کی اور کہاکہ یوگی کی اشارہ پر پولیس خواتین کے ساتھ زیادتی کررہی ہے، اور وزیر اعلی انتہائی شرمناک بیانات دے کر اپنی ذہنیت ظاہر کررہے ہیں۔'

انہوں نے سخت الفاظ میں حکومت سے سی اے اے واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ بے قصوروں پر درج کیے گئے تمام مقدمات فوری واپس لیے جائیں۔'

Last Updated : Feb 28, 2020, 2:46 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details