سوشل میڈیا پر ایک منٹ 56 سیکنڈ کے وائرل ویڈیو میں مہتمم دارالعلوم دیوبند کہہ رہے ہیں کہ خواتین کو فی الحال احتجاج بند کر دینا چاہئے کیوں کہ این آر سی پر ایک طرح سے فی الحال مطالبہ پورا ہوگیا ہے اور وزرات داخلہ نے یقین دہانی کرا دی ہے کہ فی الحال این آر سی نافذ نہیں ہوگی۔ اسلئے فی الحال احتجاج بند کردینا چاہئے۔ حالانکہ مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کے اس بیان پر شاہین باغ اور دیوبند میں احتجاج کر رہی خواتین نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمارا احتجاج کوئی مذہبی نہیں ہے بلکہ یہ احتجاج آئین ہند کے تحفظ اور ہندوستانی شہریت کے تحت ملنے والے حقوق کا ہے، اسلئے ہم مہتمم دارالعلوم دیوبند کے بیان سے مطمئن نہیں ہیں'۔
حالانکہ مہتمم دارالعلوم دیوبند نے اس بیان کے دوران اس قانون پر اپنے شک و شبہات بھی ظاہر کئے لیکن مہتمم دارالعلوم دیوبند کے بیان کے ایک حصہ کو لیکر کافی تنقید ہو رہی ہے۔ میٹنگ میں مفتی ابو القاسم نعمانی نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ تھا ”وزرات داخلہ کی طرف سے جو یقین دہانی کرائی گئی ہے اس میں ابھی اور تبھی کا جو فرق ہے اسکی وجہ سے بہت سارے لوگ مطمئن نہیں ہیں لیکن فی الحال اتنا ہوگیا کہ ابھی نافذ نہ کرنے کی یقین دہانی حکومت کی طرف سے کرائی گئی ہے، جس کو کسی نہ کسی درجہ میں کامیابی سمجھنی چاہئے۔ اس کامیابی کی بنیاد پر خواتین سے اپیل کرنا چاہیے کہ وہ فی الحال دھرنا ختم کردیں۔ آگے جو مسائل باقی رہ گئے ہیں وہ عدالت میں زیر غور ہیں ۔ جو کہ سی اے اے سے متعلق ہیں۔